مبارک ہے وہ آدمی جو شریروں کی صلاح پر نہیں چلتا اور خطا کاروں کی راہ میں کھڑا نہیں ہوتا اور ٹھٹھا بازوں کی مجلس میں نہیں بیٹھتا… زبور ۱:
معاشرے کی پست اخلاقی حالت کے باوجود پاک زندگی بسر کرنے کے لئے ہمیں اپنی گفت وشنید، پہناوے،مطالعہ کی عادات، ٹی وی ڈراموں اور فلموں کے متعلق سخت اور کڑے فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ہرکام میں دیانتداری کا مظاہرہ کرنا ہے یعنی اپنی طرزِ زندگی،دوسروں کے ساتھ تعلقات ،انتظامِ زندگی ،کاروبار یا نوکری میں دیانتداری کو ملحوظِ خاطررکھنا ہے۔
مسیحی ہونے کی حیثیت سے ہمیں ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنی ہے کہ دینداری کی زندگی بسر کریں اور دنیا کی طرف جھکاوٗ کا مقابلہ کریں۔ایک بہت مشہور معقولہ (اقتباس ) کچھ اس طرح ہےکہ،’’اپنی سوچوں کی نگہبانی کرو کیونکہ یہ الفاظ میں تبدیل ہو جائیں گی، اپنے الفاظ کی نگہبانی کرو کیونکہ یہ عمل میں تبدیل ہو جائیں گے،اپنے عمل پر دھیان کرو کیونکہ یہ عادت بن جائے گا، عادتیں کردار اور کردارآپ کی منزل‘‘، اس میں ہمارے لئے بھی نصیحت موجود ہے۔
خدا کا انسانیت کے لئے سب سے عظیم تحفہ آزاد مرضی ہے جس کے ساتھ ہم چناوٗ کر سکتے ہیں۔اگر ہم اس کی برکات سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں توہمیں اپنی طرزِ زندگی کو اس کے کلام کے معیار کے مطابق ڈھالنے کا فیصلہ کرنا ہے۔اوران باتوں کا چناوٗ نہیں کرناجو دنیا کے کھوکھلے معیار کو منعکس کرتی ہیں۔
میں آپ کوابھارنا چاہتی ہوں کہ پورے دل سے خدا کی خدمت کا فیصلہ کریں اور جو بھی کام کرتے ہیں اس کو اوّل درجہ دیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں دنیا کے معیار کےمطابق زندگی گزارنا نہیں چاہتا/چاہتی۔ یہ جانتے ہوئے کہ تیری راہیں بہترین ہیں میں اپنی زندگی میں تجھے اوّل درجہ دیتا/دیتی ہوں۔