مقصد کو پورا کرنے کے لئے زندگی گزارنا

مقصد کو پورا کرنے کے لئے زندگی گزارنا

ساری دُنیا کی بابت یہی ہےکیونکہ (خُداوند) رب الافواج نے اِرادہ کیا ہے، کون اُسے باطل کرے گا؟ اوراُس کا ہاتھ بڑھایا گیا ہے۔ اُسے کون روکے گا؟  یسعیاہ 14 : 26 – 27

خُدا مقصدیت کا خُدا ہے، وہ حکمتِ عملی سے آگے بڑھتا ہے، اور وہ اپنے کامل منصوبہ پر عمل درآمد کرتا ہے۔ اس کے فرزندوں کی حیثیت سے خُدا ہم سے چاہتا ہے کہ ہم بھی بامقصد لوگ ہوں۔ جتنا ہم اُس کی قربت میں رہیں گے اتنا ہی ہم بامقصد زندگی بسر کریں گے۔

خُداوند یسوع مسیح اپنی زندگی کے مقصد سے واقف تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ اِس لئے دنیا میں آیا کہ ہم زندگی پائیں اور یہ کہ وہ ابلیس کے کاموں کو مٹائے (یُوحنّا 10 : 10؛ 1 یُوحنّا 3 : 8)۔

ہر شخص کی زندگی میں  ایک خاص مقصد ہوتا ہے جو دوسرے شخص کی زندگی سے مختلف ہوتا ہے اور زندگی کے ہرایک دور میں یہ مقصد فرق ہوتا ہے لیکن خُدا کا ایک عمومی منصوبہ بھی ہے جسے ہم ہر روز اپنی زندگی میں اپنا سکتے ہیں ۔

مثال کے طور پر ہم ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں اس لئے نہیں کہ ہم ایسا محسوس کرتے ہیں بلکہ اس لئے کہ دوسروں سے پیار کرنا ہمارا مقصد ہے۔ یہ اصول خیرات کرنے، رحم کرنے، مہربانی دکھانے، معافی اور دوسری بہت سے باتوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ مُحبّت، خوشی، اطمینان، تحمل، مہربانی، بھلائی اور دوسرے رُوح کے تمام پھل ہمارے ہیں  اگر ہم ان کو مقصد کے تحت استعمال کرتے ہیں تو نہ صرف ہم اُن سے فائدہ اُٹھائیں بلکہ دوسروں کی ترقی کے لئے بھی ان کو استعمال کریں۔ ہم ایسا اس لئے کرتے ہیں کیوںکہ ہمیں اِسی لئے بلایا گیا ہے اور ضروری نہیں ہے کہ ہم ایسا کرنا چاہتے ہوں۔

خوشی اور اطمینان حادثاتی طور پر نہیں ملتے؛ یہ اُس وقت زندگی میں آتے ہیں جب آپ بامقصد زندگی بسر کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon