مُحبّت صابِر ہے اور مِہربان۔ 1 کُرِنتھِیوں 13 : 4
مُحبّت صابر ہے۔ اُسے کسی بات کی جلدی نہیں ہے۔ یہ خُدا کا انتظار کرنے، اُس کی بھلائی کے لیے شُکر گزار ہونے اور اُس کے ساتھ رفاقت رکھنے میں ہمیشہ وقت لیتی ہے۔ وہ شخص جس کی زندگی میں مُحبّت نمایاں ہو وہ لوگوں کے ساتھ صبر سے پیش آتا ہے۔ مثال کے طور پر، وہ کسی ایسے بزرگ کی بات سُننے کے لیے وقت نکالتا ہے جو تنہا ہے اور بات کرنا چاہتا ہے۔ وہ صرف مہربانی دیکھانے کے لیے ایک ہی کہانی چار یا پانچ بار بھی سُننے کو تیار ہے۔
صبر کرنے والے شخص کو بہت تکلیف سہنی پڑتی ہے۔ وہ شکایت کیے بغیر لمبے عرصے تک زیادتی کو برداشت کر سکتا ہے۔ وہ اچھّے رویے کے ساتھ آنے والی ہرمصیبت کو برداشت کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ صبر ایک حیرت انگیز خوبی ہے لیکن یہ ایک ایسی خوبی ہے جو صرف آزمائش ہی کے وقت میں سے گزرتے ہوئے پیدا ہوتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں، ہمیں تحمل پیدا کرنے کے لیے مخصوص حالات میں سے گزرنا ضرور ہے تاکہ ہمارے اندرصبر پیدا ہوجائے۔ پس ہمیں جب بھی صبر کرنے کی ضرورت پیش آئے تو ہمیں شکایت کرنے کے بجائے ہر بار خُدا کا شُکر ادا کرنا چاہیے۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، آج کے دن میری مدد کر تاکہ میں اپنے آس پاس کے لوگوں کے ساتھ صبر سے پیش آؤں۔ تیرا شُکر ہے کہ تُو نے مجھے متقی کردار کا مظاہرہ کرنے کی طاقت اور صلاحیت دی ہے۔ آج، تیری مدد سے، میں یہ فیصلہ کرتا/کرتی ہوں کہ میں ہر موقع پر مہربان اور صابر رہوں گا/گی۔