
… مَیں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اَیسی سوختنی قُربانِیاں نہیں گُذرانُوں گا جِن پر میرا کُچھ خرچ نہ ہُؤا ہو۔ 2 سموئیل 24:24
اگر خُدا چاہتا ہے کہ ہم لوگوں کی مدد کریں تو وہ اِس کام کو سہل اور ارزاں کیوں نہیں بنا دیتا؟ مَیں اس سوال کا جواب ایک اور سوال کے ساتھ دینا چاہتی ہوں۔ کیا خداوند یسوع نے ہمیں گناہ اور غلامی سے آزاد کرنے کے لئے کچھ قربان کیا؟ جی ہاں اُس نے کیا۔ اُس نے سب کچھ قربان کر دیا — اورہم اپنی نجات کے لیے ہمیشہ شُکر گزاری کرتے ہیں! جب ہم دوسروں کی مدد کرتے ہیں تو یہ بھی شُکرگزاری کرنے کا ایک طریقہ ہے۔
مَیں نے سیکھا ہے کہ حقیقی طورپردینا ہمیں متاثرکرتا ہے۔ اپنے کپڑے اور پُرانا گھریلو سامان جسے ہم ناکارہ کر چُکے ہیں دینا ایک اچھّی بات ہے، لیکن یہ قربانی نہیں ہے۔ حقیقی طور پر دینے کا مطلب ہے کوئی ایسی چیز دینا جسے ہم رکھنا چاہتے ہیں، یا کوئی ایسی چیز دینا جس کی واقعی ہمیں قیمت اَدا کرنی پڑے۔
خُدا نے ہمیں اپنا اکلوتا بیٹا دے دیا کیونکہ وہ ہم سے مُحبّت کرتا ہے، تو مُحبّت ہم سے کیا کام لینا چاہتی ہے؟ ہمیں چاہیے اگر دوسروں سے حقیقی مُحبّت کرنے کے لئے ہمیں تکلیف سہنی پڑے یا قربانی دینی پڑے تو ہم اِس سے گریز نہ کریں۔
شُکرگزاری کی دُعا
مَیں شُکر گزار ہوں، اَے باپ کہ تُو نے مجھ سے اتنی مُحبّت کی کہ تُو نے اپنے بیٹے، خُداوند یسوع کو میرے گناہوں کے لیے موت کے حوالہ کردیا۔ یہ یاد رکھنے میں میری مدد کر کہ مُحبّت خودغرض نہیں ہے، بلکہ یہ بے لوث ہے اور قربانی کا تقاضا کرتی ہے۔