
اگر آپس میں مُحبّت رکھو گے (اگر تم مُحبّت کرنا جاری رکھو گے) تو اِس سے سب (آدمی) جانیں گے کہ تم میرے شاگرد ہو۔ یُوحنّا 13 : 35
خُداوند یسوع مسیح کو دُنیا کے سامنے پیش کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم دوسروں پراُس کی مُحبّت کو ظاہر کریں۔ خُداوند یسوع مسیح نے خود بھی مُحبّت کے بارے میں نہ صرف سیکھایا بلکہ وہ مُحبّت کے قاعدہ پر چلتے رہے، کیونکہ یہی وہ چیز ہے جس کی دُنیا کو ضرورت ہے۔ دُنیا کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ خُدا مُحبّت ہے اوروہ ہرشخص سے بنا کسی شرط کے مُحبّت کرتا ہے (1 یوحنا 4 : 8)۔
بائبل مقّدس ہمیں یہ سیکھاتی ہے کہ خُدا چاہتا ہے کہ ہم خُداوند یسوع مسیح کے نمونہ کو اپنی زندگی میں اپنانے کے لئے تیار رہیں اور پھرمسیح کے ایلچی بن کردُنیا میں جائیں (2 کرنتھیوں 5 : 20)۔
اُس کے ایلچی ہونے کے لئے یہ ضروری ہے کہ مُحبّت کی حقیقت کو سمجھنے کے لئے ہماری سوچ بدل جائے۔ مُحبّت محض کسی احساس کا نام نہیں ہے؛ یہ ایک فیصلہ ہے لوگوں کے ساتھ ویسا ہی برتاؤ کرنے کا جیسا کہ خُداوند یسوع مسیح کا تھا۔
جب ہم حقیقی طور پر مُحبّت میں چلنے کا عہد کرلیتے ہیں تو اس سے ہماری طرزِ زندگی میں بڑا فرق پڑتا ہے۔ ہمارے بہت سے طور طریقے ۔۔۔۔ یعنیٰ ہمارے خیالات، ہماری گفتگو، ہماری عادات ۔۔۔ کو تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔ مُحبّت حقیقی ہے اور ہر وہ شخص جواس کو اپنا لیتا ہے وہ اس پر ظاہرہوجاتی ہے۔
دوسروں سے مُحبّت کرنے کی عادت شخصی قربانی کے بغیر، آسانی سے پیدا نہیں ہوجاتی۔ جب بھی ہم کسی سے مُحبّت کرنے کا عہد کرتے ہیں، تو اس کے لئے ہمیں قیمت چکانی پڑتی ہے ۔۔۔۔ جس میں وقت، دولت یا قوت شامل ہے۔ لیکن دوسروں سے مُحبّت کرنے کا اَجراُس کی قیمت سے بہت بڑا ہے۔
دوسروں سے مُحبّت کرنے کا انحصار ہمارے احساسات پر نہیں ہے؛ یہ ایک فیصلہ ہے جو ہم کرتے ہیں