مگر اَب اُس نے (مسیح نے) اِس قدر بہتر (کہانت کی) خدمت پائی جس قدر اُس (پُرانی سے) بہتر عہد (معاہدہ) کا درمیانی (ثالثی، نمائندہ) ٹھہرا (کیونکہ) جو بہتر (شاندار، بُلند اورعظیم) وعدوں کی بنیاد پر قائم کیا گیا ہے۔ عبرانیوں 8 : 6
پُرانا عہد اعمال کا عہد تھا جس کی بنیاد اِس بات پر تھی کہ ہم جو بھی کرتے ہیں وہ اپنی قوّت میں کریں ۔۔۔۔ یعنی خُدا کی نظر میں مقبول ٹھہرنے کے لئے جدوجہد کریں، کوشش اورمحنت کریں۔ اِس عہد نے ہمیں جسمانی کاموں میں جکڑ دیا تھا۔ اِس قسم کا عہد ہماری خوشی کو چھین لیتا ہے اور ہمیں خُدا سے دور کردیتا ہے۔
لیکن نیا عہد فضل کا عہد ہے جس کی بنیاد ہمارے اعمال پر نہیں بلکہ مسیح کے اُس کام پر ہے جو اُس نے ہمارے لئے پورا کیا ہے۔ اِسی کے سبب سے ہم اپنے اعمال سے نہیں بلکہ اپنے اِیمان کے وسیلہ سے راستباز ٹھہرتے ہیں۔ یہ نہایت شاندار استحقاق ہے کیونکہ اِس سے ہمارے اُوپر سے کاموں کا بوجھ اُتر جاتا ہے۔ ہم کوشش اورمایوسی کو چھوڑ کرخُدا کو اپنی زندگی میں پاک رُوح کی قوّت کے وسیلہ سے جو ہم میں موجود ہے کام کرنے دے سکتے ہیں۔
خلاصہ یہ ہے کہ : پُرانا عہد ہمیں غلامی میں لاتا ہے؛ نیا عہد ہمیں آزادی بخشتا ہے۔ اِس لئے کسی بھی اور چیز اور تجربہ سے خُدا کے ساتھ تعلق جو خُداوند یسوع مسیح کے وسیلہ ممکن ہوا بہتر ہے۔ یہ ہمیں آزاد کرتا ہے کہ ہم خُدا کے اُس اِرادہ کو پورا کریں جس کے لئے اُس نے ہمیں تخلیق کیا ہے اور پھرجو کچھ ہمیں خُدا کے لئے کرنا چاہیے وہ کریں۔
نئے عہد میں زندگی کا سفر ایک عظیم سفر ہے جو خُدا کی حضوری میں گزارا جاتا اور جس میں ہم مسیح کے وسیلہ سے حاصل کی گئی فتح سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔