
ہر ایک (محض) اپنے ہی اَحوال پر نہیں بلکہ ہر ایک دُوسروں کے اَحوال پر بھی نظر رکھّے۔ فلپیوں 2 : 4
آج کل کے اِیمانداروں کا سب سے بڑا مسئلہ خود غرضی اور خود پسندی ہے۔ اگر ہم احتیاط نہیں کریں گے تو ہم خودی سے اِس قدر بھر جائیں گے کہ کبھی بھی خودی سے انکار اور دوسروں کی مدد کرنے سے جوحقیقی خوشی حاصل ہوتی ہے اس سے واقف نہیں ہوپائیں گے۔ جب ہم دوسروں کی طرف اپنے ہاتھ بڑھاتے ہیں خُدا ہماری طرف قدم بڑھاتا ہے اور ہماری ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ جو کچھ ہم دوسروں کے لئے کرتے ہیں وہی خُدا ہمارے لئے بھی کرے گا۔
لوگوں کی عدالت کرنا اور تنقید کرنا آسان ہے، لیکن اس کے بجائے خُدا چاہتا ہے کہ ہم ان سے مُحبّت کریں۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُن پر وہی رحم ظاہر کریں جو اس نے ہم پر کیا ہے۔ خُد اکے کلام کے مطابق رحم عدالت پر غالب آتا ہے پس آئیں ہم برکت کا سبب بنیں تاکہ ہماری خوشی بڑھ جائے گی۔
یہ ممکن نہیں کہ ہم خود غرض بھی ہوں اور شادمان بھی، شادمانی صرف اس وقت آتی ہے جب ہم خُدا کی مُحبّت کو انسانوں تک لے کر جانے کے وسیلہ بنتے ہیں۔ جتنا ہم خودی سے بھرے ہوں گے اتنا ہی ہم مصیبت زدہ ہوں گے۔ میں نے بہت سے سال اُداسی میں گزار دیئے کیونکہ میں کسی کے لئے کچھ بھی نہیں کرپا رہی تھی۔ آخر کارمیں نے سیکھ لیا کہ خُدا نے ہمیں اس لئے تخلیق نہیں کیا کہ ہم "اپنی ذات تک ہی محدود رہیں” بلکہ اس لئے کہ ہم "دوسروں تک پہنچیں۔” جب آپ دوسروں کی مدد کریں گے خُدا آپ کے اندرگھر کرے گا اور آپ کی تمام ضروریات کو پورا کرے گا۔
خُدا سے دُعا کریں کہ آج وہ آپ کی راہنمائی کسی ایسے شخص تک کروائے جسے آپ کی مدد کی ضرورت ہے تاکہ آپ اُس کے لئے باعثِ برکت ہوں۔