
پس ہم اِن [سب] باتوں کی بابت کیا کہیں؟ اگر خُدا ہماری طرف ہے تو کَون ہمارا مُخالِف ہے؟ [اگر خُدا ہمارے ساتھ ہے تو ہمارا دشمن کون ہو سکتا ہے؟] رُومِیوں 31:8
ایک چھوٹے لڑکے کی کہانی کچھ یوں ہے کہ اُسے اپنے گھر کے پیچھے باغ میں خود سے باتیں کرتے ہوئے سُنا گیا۔ اُس نے بیس بال کی ٹوپی پہنی ہوئی تھی اوروہ گیند اور بَلا اُٹھائے ہوئے تھا: "مَیں دُنیا کا سب سے بڑا بلے باز ہوں،” اُس نے زور سے چِلا کرکہا۔ پھر اس نے گیند کو ہوا میں اُچھالا، اسے مارنے کے لیے گھمایا، لیکن وہ مار نہ سکا اور گیند چھوٹ گیا۔ "پہلا چھکا!” وہ چلایا. اس نے گیند کو اُٹھایا اور دوبارہ کہا، "مَیں دُنیا کا سب سے بڑا بلے باز ہوں!” اس نے گیند کو ہوا میں اُچھالا۔ پھر اسے مارنے کے لیے گھمایا اور وہ بھی چھوٹ گیا۔ "دوسرا چھکا!” وہ چلایا. اس نے اپنی ٹوپی سیدھی کی اور آخری بار کہا، "مَیں دُنیا کا سب سے بڑا بلے باز ہوں!” اس نے گیند کو ہوا میں اُچھالا اور اسے مارنے کے لیے گھمایا۔ وہ بھی چھوٹ گیا۔ "تیسرا چھکا! زبردست!” اُس نے کہا۔ "مَیں دُنیا کا سب سے بڑا گیند پھینکنے والا ہوں!”
ایک شُکر گزار، مثبت، کبھی ہمت نہ ہارنے والا رویہ آپ کے نقطہِ نظر کو بدل دے گا اور آپ کی زندگی بدل دے گا۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، زندگی کو ایک نئے انداز میں دیکھنے میں میری مدد کر۔ مَیں تیرا شُکریہ اَدا کرتا/کرتی ہوں کیونکہ تُو میرے ساتھ ہے، مجھے دوبارہ کبھی ناکام انسان کی طرح محسوس نہیں کرنا پڑے گا۔ تیرے پاس میری زندگی کے لیے ایک منصوبہ ہے۔ اگر مَیں گھما کر ماروں اور چُوک جاؤں، تو اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ تیرے پاس میرے لئے اس سے بھی کچھ بہتر ہے۔