
پس جب کہ گواہوں کا اَیسا بڑا بادل ہمیں گھیرے ہُوئے ہے تو آؤ ہم بھی ہر ایک بوجھ اور اُس گُناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے دُور کر کے اُس دَوڑ میں صبر سے دَوڑیں جو ہمیں دَرپیش ہے۔ عِبرانیوں 1:12
فتح مند زندگی بسرکے لیے ضروری ہے کہ حالات چاہے کیسے بھی ہوں ہم تہیہ کرلیں کہ ہم خُدا کے لیے جئیں گے۔ عبرانیوں 1:12 میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہم ہر اُس گناہ کو ترک کرنے کے لیے تیار ہوں جو ہمیں اُلجھا دیتا ہے۔ روحانی طور پر کامیابی حاصل کرنا اُس وقت تک ناممکن ہے جب تک ہماری زندگیوں میں ایسے گناہ موجود ہیں جنھیں ہم جانتے ہیں اور جان بوجھ کر کرتے رہتے ہیں۔ میرے کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جب تک ہم کامل نہیں ہوں گے خُدا ہمیں اپنے جلال کے لئے استعمال نہیں کرے گا بلکہ مَیں یہ کہہ رہی ہوں کہ ہمیں گناہ کو اپنی زندگیوں سے دور رکھنے کے لیے جارحانہ رویہ اختیار کرنا پڑے گا۔
اگر کوئی چیز خُدا کے نزدیک مکروہ ہے تو وہ واقعی مکروہ ہی ہے۔ ہمیں بحث کرنے، اپنا نقطہ نظر پیش کرنے، الزام تراشی کرنے، بہانے بنانے، یا خود پر افسوس کرنے کی ضرورت نہیں ہے — جب وہ ہمیں ہمارے گناہوں سے آگاہ کرتا ہے تو ہمیں خُدا کے ساتھ متفق ہونے کی ضرورت ہے، ہمیں اُس کا شُکر اَدا کرنے، معافی مانگنے، اور رُوح القّدس کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جو بھی گناہ ہے ہم اسے اپنی زندگیوں سے ہمیشہ کے لیے نکال سکیں۔ پاکیزگی میں زور ہے اور خُدا کی مدد سے ہم کثرت کی اورمضبوط زندگی بسرکر سکتے ہیں۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، مَیں تیرا شُکر اَدا کرتا/کرتی ہوں کہ تُو نے میری زندگی میں گناہ کی نشاندہی کی تاکہ مَیں اس گناہ کو پیچھے چھوڑوں اور فتح میں زندگی بسرکروں۔ آج، مَیں کسی بھی ایسے گناہ کو جو مجھے پھنسائے دور کرنا چاہتا/چاہتی ہوں اور تیرے لیے ایک پاکیزہ اور مقّدس زندگی گزارنا چاہتا/چاہتی ہوں۔ تیرا شُکر ہو کہ تُو ہر قدم پر میری مدد کرے گا۔