مگر میں یہ کہتا ہوں کہ (پاک) رُوح (رُوح کی سُننا اور اُس کی ماننا اور راہنمائی میں چلنا) کے موافق چلو (عادت بنا لو) تو جسم (خُدا کے بغیر انسانی فطرت) کی خواہش کو ہرگز پورا نہ کرو گے۔ گلتیوں 5 : 16
یہ بڑی دلچسپ بات ہے کہ گلتیوں 5 : 16 میں پولس یہ نہیں کہتا کہ خُدا کے فرزندوں کے لئے جسم کی رغبتیں یا خواہشات ختم ہوجائیں گی۔ وہ کہتا ہے کہ ہمیں خُدا کے پاک رُوح کی راہنمائی میں چلنے کا فیصلہ کرنا ہے، اور جب ہم یہ فیصلہ کریں گے تو ہم ایسی آزمائشیوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے جو ہمیں خُدا سے جُدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
بہت سی چیزیں ہیں جو ہماری راہنما بننے کی کوشش کرتی ہیں ۔۔۔۔ دوسرے لوگ، ابلیس، ہمارا اپنا جسم (ہمارا بدن، ذہن، مرضی یا جذبات)۔ اس دُنیا میں بہت سی آوازیں ہیں جو ہم سے بات کرتیں ہیں، اور بعض اوقات ایک ہی وقت میں بہت سے آوازیں ہوتی ہیں۔
خدا کے ساتھ نزدیکی تعلق میں زندگی گزارنے کے لئے یہ لازمی ہے کہ دوسری آوازوں کی بجائے ہم پاک رُوح کی راہنمائی میں چلنے کا فیصلہ کریں۔ صرف وہی ہے جو خُدا کی مرضی کو جانتا ہے اور اُسے بھیجا گیا ہے تاکہ ہم میں سے ہر ایک کے اندر بسے، اور ہماری مدد کرے تاکہ ہم خُدا کی مرضی کے مطابق ڈھل جائیں، اور وہ سب کچھ حاصل کریں جو خُدا ہمیں دینا چاہتا ہے۔
پاک رُوح کی راہنمائی کا مطلب ہے کہ وہ خُدا کے کلام کے ساتھ ساتھ اطمینان اور حکمت کے وسیلہ سے ہماری راہنمائی کرتا ہے۔ جب ہم اپنی زندگیاں اُس کے لئے گزارنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ ہمارے دِل میں ایک دبی ہوئی ہلکی آواز میں ہم سے با ت کرتا ہے۔ جتنا ہم اُس کی راہنمائی میں چلتے ہیں اتنا ہی ہم زندگی میں فتح مند ہوں گے۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ ہر روز یہ بات کہہ کردن کو شروع کریں کہ "پاک رُوح میں آج آپ کی راہنمائی کا/کی متلاشی رہوں گا/گی۔ مجھےحکمت اور اطمینان عطا کرتاکہ میں تیری راہنمائی میں آگے قدم بڑھا سکوں۔"