[میں ہمیشہ یہ دُعا کرتا ہوں] کہ ہمارے خُداوند یسوع مسیح کا خُدا جو جلال کا باپ ہے تمہیں اپنی پہچان میں حکمت اور مکاشفہ کی روح بخشے ۔ (افسیوں ۱ : ۱۷)
آج میں پولس کی چند دُعاوٗں پر غور کرنا چاہتی ہوں۔ جب میں اِفِسیوں، فِلپِیوں اور کُلُسیّوں میں اس کی دُعائیں پڑھتی ہوں تو میں اپنی دُعائیہ زندگی کی نفسانیت کے بارے میں بہت بُرا محسوس کرتی ہوں اورپولس کی دُعاوٗں نے مجھ پر اتنا گہرا اَثر ڈالا ہے کہ اُس وقت سے میری دُعا بدل گئی ہے۔ میں نے دیکھا کہ پولس نے کبھی یہ دُعا نہیں کی کہ لوگوں کی زندگی آسان ہوجائے یا وہ مصائب سے نکل آئیں۔ اِس کی بجائے اُس نے دُعا کی کہ وہ اپنے حالات میں صبر اور برداشت کا سامنا کریں، وہ تحمل کریں، ثابت قدم ہوں اور دوسرے لوگوں کے سامنے خُدا کے فضل کی زندہ مثال بن جائیں۔ اِس نے ان باتوں کے لئےدُعا کی جو خُدا کی نظر میں اہم ہیں اورمیں آپ کو تجربہ سے بتا سکتی ہوں کہ جب ہم اِس طرح دُعا کرتے ہیں وہ ہمارے لئے اپنی بڑی قدرت کو نازل کرتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی خواہشوں کوپانے کی بنسبت اپنی روحانی حالت کے بارے میں زیادہ فکر مند ہوں۔
آج کی آیت پولس کی دُعاوٗں میں سے ایک ہے۔ یہ آیت ہمیں سکھاتی ہے کہ حکمت اور مکاشفہ کی رُوح کے لئے دُعا کریں ۔۔۔۔۔۔ اور یہ ہماری بنیادی درخواستوں میں سے ایک ہونی چاہیے۔ دراصل مجھے یقین ہے کہ خُدا سے مکاشفہ کے لئے دُعا کرنا ۔۔۔۔۔۔ یعنی روحانی معرفت اور سمجھ کے لئے دُعا کرنا ۔۔۔۔۔۔ اہم ترین دعاوٗں میں سے ایک ہے جو ہمیں کرنی چاہیں۔ مکاشفہ کے معنیٰ ہیں ’’کھولنا‘‘ اور ہمیں خُدا سے کہنے کی ضرورت ہے کہ وہ اُن تمام باتوں کو جو مسیح یسوع میں ہمارا حصّہ ہیں ہم پر ظاہر کردے۔ ہمارے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ خُدا اپنے کلام کی سچائیوں کو ہم پر ظاہر کرے تاکہ ہم اپنے اور دوسروں کے لئے دُعا کرنا سیکھیں۔ جب کوئی شخص آپ کو کوئی الہامی اصول یا روحانی سچائی کے بارے میں بتاتا ہے یہ ایک معلومات ہے۔ لیکن جب خُدا اُسی روحانی سچائی کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے تووہ مکاشفہ بن جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اور مکاشفہ کے وسیلہ سے سچائی حقیقت کا روپ دھار لیتی ہے اور کوئی اُسے آپ سے چھین نہیں سکتا۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: کچھ عرصہ کے لئے خُدا سے کوئی چیز بھی نہ مانگیں اس کے بجائے اُس سے کہیں وہ اپنی حضوری آپ کی زندگی میں کثرت سے بھیجے۔