
اور خُداوند نے ابرام سے (حاران میں) کہا کہ تو(اپنےفائدے کے لئے) اپنے وطن اور اپنے ناتے دارون کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نکل کر اُس ملک میں جا جو میں تجھے دِکھاؤں گا۔ پیدایش 12 : 1
اگر خُدا آپ سے یہ کہے کہ اپنا گھر، اپنا خاندان اور ہر اُس چیز کو جسے آپ جانتے ہیں اور جس میں آپ مطمئین ہیں چھوڑ کرکسی ایسی جگہ چلے جائیں جس کے بارے میں کوئی کچھ بھی نہیں جانتا۔ جی ہاں یہ وہ مشکل کام تھا جوابرام کو کرنا تھا اور وہ بہت گھبرا گیا۔ اس لئے خُدا نے اُسے باربار یہ کہا کہ "مت ڈر۔”
ایلزبتھ ایلیٹ جس کے شوہر کو دیگر چار مشنریز کے ساتھ ایکواڈور میں شہید کردیا گیا بیان کرتی ہے کہ کس طرح اُس کی زندگی پر خوف کا مکمل قبضہ تھا۔ جب بھی وہ قدم بڑھانا چاہتی تھی ڈر اس کے قدم روک لیتا تھا جب تک کہ اُس کی ایک دوست نے اُسے ایک خاص بات نہ بتائی جس کے وسیلہ سے اُسے آزادی مل گئی۔ اُس نے کہا، "تم خوف زدہ ہو لیکن تم ڈرتے ہوئے ہی یہ کام کیوں نہیں کرتیں؟” ایلزبتھ ایلیٹ اور ریچل سینٹ جو کہ ان شہید مشنریوں میں سے ایک مشنری کی بہن تھی اُن انڈین قبائل میں منادی کے لئے چلی گئیں جن میں وہ لوگ بھی شامل تھے جنھوں نے اُس کے شوہر اورریچل کے بھائی کو ہلاک کیا تھا۔
اگر ہم اس وقت کوئی کام کرنے کا فیصلہ کریں جب ہم بالکل خوف زدہ نہیں ہیں تو شاید ہم خُدا کے لئے، دوسروں یا پھر شاید اپنے لئے بھی بہت کم کام کرپائیں گے۔ ابرام اور یشوع کو اِیمان اور فرمانبرداری کا قدم بڑھانا تھا اس کام کو پورا کرنے کے لئے جس کا حکم خُدا نے اُن کو دیا تھا ۔۔۔۔ اس وقت جب وہ خوف میں مبتلا تھے۔ ہم بھی ایسا ہی کرسکتے ہیں!
اس بات کا پکّا اِرادہ کرلیں کہ آپ کی زندگی خوف سے نہیں بلکہ خُدا کے کلام کے مطابق گزرے گی۔