سو ہِمّت باندھو اور آؤ ہم اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطِر مَردانگی کریں اور خُداوند جو کُچھ اُسے بھلا معلُوم ہو کرے۔ 1 تواریخ 19 : 13
کیا آپ اپنی زندگی کے اس مقام پر وہ کر رہے ہیں جو آپ کو یقین ہے کہ آپ کو کرنا چاہیے تھا، یا کیا آپ نے خوف کو اجازت دے رکھی ہے اور وہ آپ کو نئے کام شروع کرنے سے روک رہا ہے — یا شاید آپ پہلے سے جو کام کر رہے تھے اس کے اعلیٰ مقام پر پہنچنے سے رک گئے ہیں؟ شاید اس سوال کا جواب اچھّا نہیں! لیکن میں آپ کو ایک اچھّی خبر دینا چاہتی ہوں: آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ نئے سرے سے شروع کرنے کےلئے اب دیر ہو چکی ہے کیونکہ کبھی بھی دیر نہیں ہوتی!
شُکر ہے آپ کومزید ایک بھی دن تنگی میں گزارنے کی ضرورت نہیں ہے یعنی ایسی زندگی گزارنے کی ضرورت نہیں ہے جس میں آپ خوف کے اختیار میں ہوں۔ آپ ابھی فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آپ دلیری، جرات اور اعتماد کے ساتھ جیئں گے۔ آپ خوف کو مزید اپنے اوپر حکمرانی کرنے نہیں دے سکتے۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ آپ خوف کے دور ہونے کے انتظار میں ایسے ہی نہیں بیٹھ سکتے۔ ایسے وقت بھی آئیں گے جب آپ کو خوف کے باوجود عملی قدم اُٹھانا پڑے گا۔ ہمت کا مطلب خوف کی عدم موجودگی نہیں ہے؛ ہمت کا مطلب ہے خوف کے باوجود عملی قدم اُٹھانا۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، میں شُکر گزار ہوں کہ مجھے خوف میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں دُعا کرتا/کرتی ہوں کہ تُو مجھے اپنی طاقت اور ہمت سے بھر دے تاکہ میں آج جس خوف یا غیر یقینی صورتحال کا سامنا کررہا/کررہی ہوں اس پر قابو پا سکوں۔