کبھی تنہا نہیں

پھر یسوع رُوح القّدس سے بھرا ہوا یردن سے لوٹا اور چالیس دن (کےدوران) تک [پاک] روح [میں] کی ہدایت سے بیابان (صحرا) میں پھرتا رہا۔ اور ابلیس اُسے آزماتا (کڑے امتحان میں سے گزرتا رہا) رہا…۔    (لوقا ۴ : ۱ ۔ ۲)

آج کی آیت سے ہم  سیکھتے ہیں کہ خُداوند یسوع نے بپتسمہ لینے کے فوراً بعد پاک رُوح کی معموری حاصل کی اور پاک رُوح اُسے بیابان میں لے گیا تاکہ چالیس دن اوررات ابلیس سے آزمایا جائے۔ شاید یہ ایک بہت ہی مشکل ترین تجربہ تھا لیکن خُداوند یسوع نےفوراً پاک رُوح کی راھنمائی  کی فرمانبرداری کی۔ اُس نے یہ جانتے ہوئے پاک رُوح پر بھروسہ کیا کہ ان مشکلات کا سامنا کرنے سے آخر کر اُس کے لئے بھلائی پیدا ہوگی۔

بیابان میں چالیس دن گزارنے کے بعد خُداوند یسوع نے اپنی اعلانیہ خدمت کاآغاز کیا جیسا کہ ہم لوقا ۴ : ۱۴ میں دیکھتے ہیں : ’’پھر یسوع [پاک] رُوح کی قوت سے بھرا ہوا گلیل کو لوٹا اور سارے گِردونواح میں اُس کی شہرت پھیل گئی۔‘‘ خُداوند یسوع نہ صرف پاک رُوح کی ہدایت سے قدرت اور شہرت پانے کے لئے راضی تھا بلکہ وہ مشکلات یعنی آزمائش اور امتحان میں بھی اُس کی پیروی کے لئے راضی تھا۔

مشکل وقت میں خُدا کی فرمانبرداری کرنے سے ہمارے اندر الہیٰ خوبیاں پیدا ہوتی ہیں۔ خُداوند یسوع نے ہمارے لئے ایک مثال قائم کردی ہے جس کی ہمیں پیروی کرنی ہے۔ مشکلات میں پاک رُوح کی راھنمائی کی پیروی کرنے سے ہمارے اندر وفاداری، مستقل مزاجی اور قوت پیدا ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ وہ خوبیاں ہیں جو خُدا ہمارے اندر پیدا کرنا چاہتا ہے۔

خُدا نے ہماری مدد کے لئے ہمیں پاک رُوح بخشا ہے تاکہ ہم اپنی زندگیوں میں اُس کے منصوبوں کو پورا کریں۔ بعض اوقات مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاکہ ہمارے اندر وہ کردار جنم لے جس کی ہمیں ضرورت ہے تا کہ خُدا کے منصوبہ کے مطابق کام کریں۔ ہمیں ہمیشہ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہم کبھی بھی نشیب و فراز کا سامنا تنہا نہیں کرتے۔  پاک رُوح ہماری مدد کے لئے ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے اور اس کے طریقے ہمیشہ بہترین ہوتے ہیں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:  مشکل وقت سے نہ گبھرائیں کیونکہ آخر کار یہ آپ کو مضبوط بناتے ہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon