
اوراِس جہاں (اِس دور) (وہ رسومات جواس دور کی ظاہری اور سطحی رسموں کے مطابق اورطرز پر ہیں) کے ہمشکل نہ بنو بلکہ (پورے طور پر) اپنی عقل نئی ہوجانے سے اپنی صورت بدلتے جاؤ(تبدیل ہو جاؤ)… رومیوں 12 : 2
تبدیلی جدوجہد، خُدا کے بغیر اِنسانی کوشش، افسوس، خود سے نفرت کرنے، خود کو رد کرنے، احساسِ جرم، فکر یا جسم کے کاموں سے پیدا نہیں ہوتی۔ ہم مسیح میں نئے مخلوق ہیں (2 کرنتھیوں 5 : 17) اور اِسی لئے ہم خُدا کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ ہم ایسے انسان بنیں جیسے وہ ہمیں بنانا چاہتا ہے، ہمارا طرزِ عمل ایسا ہونا چاہیے جیسا وہ چاہتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی سوچ کے دھاروں کو بدلیں اوراُس کی مانند سوچنا سیکھیں۔
آپ کی زندگی میں تبدیلی خُدا کے کلام کے وسیلہ سے آپ کی عقل نئی ہوجانے کے نتیجہ میں پیدا ہوگی۔ جب آپ خُدا کی بات مانیں گے اور حقیقی طور پر یہ اِیمان رکھیں گے کہ جو کچھ وہ کہتا ہے وہ سچ ہے اُس وقت تبدیلی بتدریج خود کو آپ کی زندگی میں ظاہر ہونا شروع ہوجائے گی۔ پہلے آپ کے سوچ کا انداز بدلےگا پھر آپ کا اندازِ گفتگو بدل جائے گا اور بالآخر آپ کا طرزِعمل بھی تبدیل ہوجائے گا۔ یہ عمل مراحل میں وقوع پذیر ہوتا ہے۔ اس سارے عمل کے دوران اپنے رویے کو تبدیل کریں اور اقرار کریں کہ "میں ٹھیک ہوں اوراپنی منزل کی طرف گامزن ہوں!”
تبدیلی کے عمل کو خوشی سے قبول کریں۔ جہاں تک آپ پہنچ چکے ہیں اور جس منزل کی طرف آپ گامزن ہیں اس میں خوش ہوں۔ سفر سے لطف اندوز ہوں! مستقبل میں جانے کی جلدی میں اپنے "موجودہ وقت” کو برباد نہ کریں۔ پُرسکون رہیں۔ خُدا کو خُدا کی حیثیت سے قبول کریں۔ خود سے سختی کرنا بند کردیں۔ تبدیلی دھیرے دھیرے آتی ہے۔ لیکن اس عمل میں آپ ہر روز اس کے قریب ہوتے جارہے ہیں۔
ہم جیسے ہیں ویسے ہی خُداوند یسوع کے پاس آسکتے ہیں۔ وہ ہمیں ہماری”اصلی” حالت میں لیتا ہے اور جو ہمیں ہونا چاہیے وہ ہمیں بناتا ہے۔