غور سے دیکھتے رہو (ایک دوسرے کو) کہ کوئی شخص خُدا کے فضل(اس کے اس فضل سے جس کے ہم مستحق نہیں ہیں اورروحانی برکات سے) سے محروم نہ رہ جائے۔ ایسا نہ ہوکہ کوئی کڑوی جڑ(کینہ، کڑواہٹ اور نفرت) پھوٹ کر تمہیں دُکھ دے… عبرانیوں 12 : 15
جب ہم نامعافی کو اپنی زندگی میں جگہ دیتے ہیں تو ہم کینہ اور کڑواہٹ سے بھر جاتے ہیں۔ کڑوی چیز سے مُراد ایسی چیز ہے جس کا ذائقہ ترش اور تیز ہوتا ہے۔
ہمیں یاد ہے کہ جب بنی اسرائیل ملکِ مصر سے نکلنے والے تھے تو خُداوند نے ان سے کہا تھا کہ وہ کڑوے ساگ پات کے ساتھ فسح کا کھانا تیار کریں، کیوں؟ کیونکہ خُدا چاہتا تھا کہ غلامی میں اُنہوں نے جس تلخی کا تجربہ کیا ہے اُس کی یادگاری کے طور پروہ کڑوا ساگ پات کھائیں۔ کڑواہٹ اورغلامی کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔
کڑواہٹ کا آغاز کیسے ہوتا ہے؟ یہ ایک جڑ سے اُگتی ہے، جو کنگ جیمس ورژن کے مطابق ایک کڑوی جڑ ہے۔ نامعافی کے بیج سے پیدا ہونے والی کڑواہٹ کی جڑ سے ہمیشہ کڑوا پھل ہی پیدا ہوتا ہے۔
کڑواہٹ اُس وقت جنم لیتی ہے جب ہم لوگوں کی اُن باتوں اور کاموں کو نہیں بھولتے جو ہمارے خلاف کئے گئے تھے۔ ہم اُن کو بار بار یاد کرتے ہیں یہاں تک کہ ہم حد سے گزر جاتے ہیں۔ جتنا زیادہ لمبا عرصہ تک ہم ان کو بڑھنے اور زخم دینے کی اجازت دیتے ہیں وہ اتنا ہی ہماری زندگیوں میں گہری جڑ پکڑتے جاتے ہیں۔ فوراً توبہ کرنا سیکھ لیں کیونکہ جتنا جلدی آپ ایسا کریں گے یہ اتنا ہی آپ کے لئے آسان ہوگا!
ایک بھی کڑوی جڑ ہمارے سارے وجود کو متاثر کر سکتی ہے ۔۔۔۔ یعنی ہمارا رویہ اور برتاؤ، ہمارے نظریات اور ہمارے تعلقات خاص کر خُدا کے ساتھ ہمارے تعلق کو۔