
کہ تو کلام کی منادی کر[ آسان ہویا مشکل، کلام کی منادی کرنے والوں کو لوگوں پر اُن کی کمزوریاں ظاہر کرنی ہے۔]۔وقت اوربے وقت مستعد رہ۔ ہرطرح کے تحمل اور تعلیم کے ساتھ سمجھا دے اورملامت اور نصیحت کر۔۲ تمیتھیس ۴ : ۲
جب خدمت کی غرض سے مجھے مختلف جگہوں پر جانا پڑتا ہے تو میں ہوٹل میں قیام کرتی ہوں۔ اور جب میں اپنے کمرے میں جاتی ہوں تو عموماً اپنے کمرے کے باہر یہ بورڈ لگا دیتی ہوں کہ ’’برائے مہربانی مجھے ڈسٹرب نہ کریں‘‘ تاکہ کوئی بھی وقت بے وقت آکر مجھے پریشان نہ کرے۔ ہوٹل کے کمرے کے باہر ایسا بورڈ آویزاں کرنے میں تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر ہم اپنی زندگیوں کے دروازوں کودوسروں کے لئے بند کردیتے ہیں تو پھر مسئلہ ہے۔
کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ خدا ہمارے وقت اور سہولت کے مطابق کام نہیں کرتا ؟پولس نے تمیتھیس کوبتایا کہ خدا اور کلام کے خادم کی حیثیت سےاُس کو اپنی ذمہ داریاں ہر حالت میں پوری کرنی ہیں۔
مجھے شک ہے کہ تمیتھیس بھی ہماری طرح کافی آرام طلب ہوچکا تھا۔اور اگر اُسےپولس کی اِس نصیحت کی ضرورت تھی تو میرا خیال ہے کہ ہمیں تواکثر اس کلام کی ضرورت ہے۔
اِس خوف سے اپنے دلوں کے دروازے بند کرنا کہ کہیں خدا کا بلاوا ہمارے لئے مشکلات نہ کھڑی کر دے آسان ہے لیکن جب ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم بہت سے مواقعوں کو کھو دیتے ہیں۔ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ خدا جو کام بھی ہمارے سپرد کرتاہے وہ کسی بھی مشکل اور بے آرامی سے زیادہ عظیم ہے اورجب ہم اس کی فرمانبرداری کریں گے تو وہ اس کام کو پورا کرنے میں ہماری مدد کرے گا۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا آج میں اپنے دل کے دروازے دوسروں کے لئے کھولتا/کھولتی ہوں۔ اورمیں ہرمشکل کے باوجود تیری فرمانبرداری کرنا اور تیری مرضی کے مطابق کام کرنا چاہتا/چاہتی ہوں۔