اور اُسی نے بعض کو [مختلف؛ اُس نے خود مقّرر کرکے آدمیوں کو ہمیں بخشا ہے] رسول…اور بعض کو نبی… اور بعض کو مبشر… اور بعض کو چرواہا…اور بعض کو اُستاد بنا کر دے دیا۔ تاکہ مقّدس لوگ کامِل بنیں اور خدمت گُزاری کا کام کیا جائے اور مسیح کا بدن ترقی پائے۔ (افسیوں ۴ : ۱۱ ۔ ۱۲)
خُدا ہم سے انسانوں وسیلہ سے بھی بات کرتا ہے یہ اس کا ہم سے بات کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ بعض اوقات یہ ہمارے دوست یا خاندان کے ممبران ہوسکتے ہیں اور بعض اوقات وہ پاسبان، اُستاد، مبشر،رسول اور نبی ہوتے ہیں جن کو خُدا ہماری زندگی میں رکھتا ہے۔ خُدا نے ان لوگوں کو مختلف نعمتیں بخشی ہیں جن کا خاص مقصد اِیمانداروں کو تعمیر کرنا اور اُن کی مدد کرنا ہے جیسا کہ آج کی آیت میں بیان کیا گیا ہے یعنی،’’مقّدس لوگ کامل بنیں۔‘‘
خُدا نے مجھے بہت سے نعمتیں بخشی ہیں جن میں سے ایک خُدا کا کلام سیکھانے کی نعمت بھی ہے۔ اگرچہ سیکھانے کی نعمت میری اپنی زندگی کے لئے ایک عظیم برکت ہے لیکن دراصل خُدا نے یہ نعمت دوسروں کے فائدے کے لئے میری زندگی میں ڈالی ہے ۔ کچھ لوگ مجھے یا میرے سیکھانے کے طریقہ کار کو ناپسند کرتے ہیں؛ جس کی وجہ وہ ہی جانتے یا اُن کا اِیمان ہے کہ خُدا نے مجھے اس خدمت کے لئے نہیں بلایا۔ جب وہ ایسا کرتے ہیں وہ پاک رُوح کے کام کو دباتے ہیں جو وہ اُن کی زندگی میں کرسکتا ہے، میرے وسیلہ سے نہیں ، بلکہ اُس نعمت کے وسیلہ سے جس کے لئے اُس نے خود مجھے چُنا ہے۔
ایسا صرف میرے ساتھ ہی نہیں بلکہ دوسرے خادموں کے ساتھ بھی ہے۔ خُدا نے ان کے اندر بہت سی قیمتی نعتمیں رکھی ہیں کچھ لوگ ان نعمتوں کو دِل سے قبول کرتے ہیں لیکن اکثر لوگ ان کو قبول نہیں کرتے۔ ہمیں یہ سیکھنا ہے کہ خُدا مختلف لوگوں کے وسیلہ سے ہم سے کلام کر سکتا ہے ۔ جب ہم اس برتن پرجسے خُدا اپنے استعمال کے لئے چنتا ہے بہت زیادہ توجہ کرتے ہیں اور اس نعمت پر نہیں جو وہ اس برتن کے وسیلہ سے ہمیں دینا چاہتا ہے تو ہم غلطی کرتے ہیں ۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرناچاہتی ہوں کہ جسے بھی خُدا آپ سے بات کرنے کے لئے استعمال کرے اُسے قبول کریں اوراس شخص کو جسے وہ اپنا کلام دے کر بھیجتا ہے رد کرکے خُدا کے پیغام کو رد نہ کریں۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: مختلف لوگوں اور اُن نعمتوں سے خوش ہونا سیکھیں جو خُدا نے آپ کے فائدے کے لئے اُن کے اندر ڈالی ہیں ۔