
کوئی سپائی جب لڑائی کو جاتا ہے اپنے آپ کو دنیا(عام شہری) کے معاملوں میں نہیں پھنساتا تاکہ اپنے بھرتی کرنے والے کو خوش کرے۔ 2 تیمتھیس 2 : 4
کیا کبھی ایسا ہوا کہ خُدا کے ساتھ وقت رفاقت رکھنے کے لئے آپ کو وقت نہ ملا ہو کیونکہ آپ بہت سے دوسرے کاموں میں مصروف تھے۔ 2 تیمتھیس 2 : 4 میں پولس رسول نے اپنے شاگرد تیمتھیس کو کہا کہ ہوشیار سپاہی اپنے آپ کو ایسی باتوں میں نہیں پھنساتا جو اُس کے بھرتی کرنے والے کو خوش نہیں کرتیں۔ دوسرے الفاظ میں خُدا کا وہ فرزند جو خُدا کو خوش کرنا چاہتا ہے اپنی ترجیحات کو درست رکھتا ہے اورایسے کاموں سے اِنکار کرتا ہے جو اس کی توجہ کوسب سے اہم کام سے بھٹکاتی ہیں۔
خُدا کی قربت حاصل کرنے کے لئے ہر روز کی بنیاد پرآپ کو دنیاداری کی ایسی باتوں اور اُلجھنوں کو ترک کرنا پڑے گا جو آپ کی توجہ کو اپنی طرف مبزول کرواتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ کسی ایسے کام سے منع کرنا جو آپ کے لئے فائدہ مند تو ہے لیکن اس کے لئے آپ کے پاس بالکل بھی وقت نہیں ہے۔ اِس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہم اپنے لئے کچھ مناسب حدود مقرر کریں اور دوسرے لوگوں کے مسائل میں بہت زیادہ حصہ نہ لیں۔ لوگوں کی مدد کرنا بہت ضروری ہے، لیکن روحانی طور پر کسی کی مدد کے لئے ہاتھ بڑھانے اور پھنسنے میں فرق ہے۔ اس کا یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ دن بھر کی پریشانیوں اور فکروں پر کم توجہ دینا کیونکہ یہ ہماری زندگی کے لئے خُدا کی مرضی اور مقصد سے ہماری توجہ کو یقینی طور پرہٹا سکتی ہیں۔
خُدا آپ سے پیار کرتا ہے اور آپ کے ساتھ ایک تعلق قائم کرنا چاہتا ہے۔ دُنیا کی اُلجھنوں کو اپنے اوپر اتنا سوار نہ کریں کہ اُن کی وجہ سے آپ اس کے ساتھ روزانہ رفاقت سے لطف اندوز نہ ہوسکیں۔
زندگی کی زیادہ اہم باتوں کی بنسبت غیر اہم باتوں پر زیادہ توجہ نہ دیں۔