گُزر جائیں

بلکہ خواہ موت کے سایہ کی وادی [گہری، جہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچتی] میں سے میرا گزُر ہو میں کسی بلا نہیں ڈروں گا کیونکہ تو میرے ساتھ ہے تیرے عصا [محفاظت کے لئے]  اور تیری لاٹھی [رھنمائی کے لئے] سے مجھے تسلّی ہے۔  (زبور ۲۳ : ۴)

ہم اکثر کہتے ہیں کہ ’’ہم کیسے حالات سے گزررہے ہیں‘‘ لیکن خوشخبری یہ ہے کہ ہم گزر رہے ہیں؛ ہم اپنی مصیبتوں میں پھنسے نہیں ہوئے جہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ خُدا نے ہم سے کبھی بھی مشکلات سے آزاد زندگیوں کا وعدہ نہیں کیا لیکن اس نے یہ وعدہ ضرور کیا ہے کہ وہ ہمیں کبھی نہیں چھوڑے گا اور نہ ہم سے کبھی دستبردار ہوگا۔ جب خُدا ہمیں ، مخصوص حالات میں سے گزارتا ہے وہ ہمیشہ ہمیں خاص اُصول سیکھاتا ہے جن کو ہم مستقبل میں استعمال کرسکتے ہیں۔

تنگی اورمصیبت کا وقت خُدا کی آواز سُننے کا سب سے اہم اور بہترین وقت ہےجب ہمیں ہدایت کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے تاکہ جانیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ اوریہ کہ وہ مصیبت کب تک رہے گی؟ آج زبورنویس بیان کرتا ہے کہ جب ہم گزرہے ہوں گے خُدا ہماری راھنمائی کرتا ہے۔ خُدا پرمدد کے لئے بھروسہ کرنے سے ہم مشکلات کے دوران ہمت ہارنے سے بچ جاتے ہیں۔

عبرانیوں کے خط میں بیان کیا گیا ہے کہ خُدا چاہتا ہے کہ ہم پوری اُمید کے واسطے آخر تک کوشش ظاہر کرتے رہیں (عبرانیوں ۶ : ۱۱)۔ ابلیس چاہتا ہے کہ ہم بے حوصلہ ہو جائیں اور ہمت ہار دیں لیکن خُدا ہمیں زوردینا چاہتا ہے تاکہ ہم گزر جائیں! اُن کی مانند نہ بنیں جو شروع تو کرتے ہیں لیکن جب مشکلات آتی ہیں تو ادھورا کام چھوڑ کرہمت ہار دیتے  ہیں۔ کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے ہمیں لاگت کا اندازہ لگانا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ اس کو مکمل کرنے کے لئے ضرورت کی تمام چیزیں  ہمارے پاس موجود ہیں تاکہ ہم بے وقوف نہ کہلائیں۔ پورا کرنے کے لئے ہمیں عزم کی ضرورت ہے ۔۔۔۔۔۔ یعنی آگے بڑھتے رہنے کی ہمت: اس وقت بھی جب کہ اچھّے احساسات جاتے رہیں اور باقی تمام لوگ ہمت ہار دیں۔ اگر آپ آخر تک قائم رہیں گے تو آپ ایمان اجر کے طور پر پائیں گے۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: جب آپ زندگی کی وادی میں سے گزریں گے خُدا ہمیشہ آپ کی راھنمائی کرے گا اور آپ کو تسلی دے گا۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon