ہماری بہترین کمک

میں اپنی آنکھیں پہاڑوں کی طرف اُٹھاوٗں گا ۔۔۔۔۔۔ میری کُمک کہاں سے آئے گی؟ میری کُمک خُداوند سے ہے جس نے آسمان اورزمین کو بنایا۔ (زبور ۱۲۱ : ۱ ۔۲)

ہمیں اپنے ایمان میں اتنا بالغ ہونا چاہیے کہ کسی بھی ضرورت میں ہم کسی انسان کے پاس راہنمائی کے لئے بھاگے نہ جائیں۔ میرا کہنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ہمیں اپنے سے زیادہ دانشمند لوگوں سے مشورہ لینا غلط ہے، لیکن میرا یقین ہے کہ باربار لوگوں سے مشورہ کرنا اوران پربھاری تکیہ کرنا غلط ہے اور خُدا کی اہانت ہے۔

جیسا کہ آج کی آیت واضح ہے داوٗد نے سب سے پہلے خُدا کو ڈھونڈا اور وہ جانتا تھا کہ صرف خدا ہی اُس کی واحد کُمک ہے۔ ہمارے لئے بھی یہی سچ ہے پس ہمیں بھی داوٗد کی مانند بننا چاہیے اور ہمیشہ خُدا کی طرف پہلے نظر کرنی چا ہیے۔ یہ ہماری عادت بن جائے کہ ہر ضرورت میں خُدا کے پاس صلاح کے لئے جانا ہمارا ’’پہلا چناوٗ‘‘ ہو نہ کہ آخری حربہ۔

عین ممکن ہے کہ خُدا اپنی مرضی سے کسی شخص کو مقرر کرے تاکہ وہ حالات کو واضح کرے، اضافی بصیرت دے یا اُس کلام کی تصدیق کرے جو وہ ہم سے پہلے ہی کرچکا ہے، پس سب سے پہلے اس کی تلاش کریں اور اگر وہ کسی شخص تک آپ کی راہنمائی کرتا ہےتواس کی راہنمائی میں چلیں۔

گنتی ۲۲ : ۲۲۔۴۰ میں خُدا نے ایک گدھی کوایک شخص سے بات کرنے کے لئے استعمال کیا۔  وہ ہم سے اس حد تک بات کرنے کی چاہت رکھتا ہے کہ وہ کسی بھی ضروری وسیلہ کو استعمال کرے گا۔ آپ کو یقین ہونا چاہیے کہ اگرآپ خُدا پر بھروسہ کئے ہوئے ہیں کہ وہ آپ سے بات کرے گا تو وہ آپ تک اپنا پیغام پہنچانے کا کوئی راستہ ڈھونڈ ہی لے گا۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:  سب سے پہلے خُدا سے مدد مانگیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon