پھر اُس (خُداوند یسوع مسیح) نے اِس غرض سے کہ ہروقت دُعا کرتے رہنا ور ہمت نہ ہارنا (کمزور دِل نہ ہوں، دِل چھوٹا نہ کریں اور ترک نہ کریں) چاہیے اُن سے یہ تمثیل کہی۔ لُوقا 18 : 1
بہت سے لوگ مشکل حالات میں پیچھے ہٹ جاتے ہیں لیکن خُدا کی مدد سے ہم آگے بڑھ سکتے ہیں چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔ یہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا لیکن اس کا ہمیشہ فائدہ ہوتا ہے۔ فتح تو آگے موجود ہے اگر ہم آگے بڑھتے جائیں گے۔
خُداوند یسوع مسیح نے یُوحنّا 16 : 33 میں کہا کہ ” تم دُنیا میں مصیبت اُٹھاتے ہو لیکن خاطر جمع رکھو کیونکہ میں دُنیا پر غالب آیا ہوں۔” محض اس لئے کہ ہمیں کسی مشکل کا سامنا ہے ہمیں مایوس یا ہمت ہارنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں یہ اِیمان رکھنے کی ضرورت ہے کہ خُداوند یسوع مسیح نے ہر مشکل پر غلبہ پایا تھا اور ہم "خاطر جمع” رکھیں۔ کیونکہ ہمیں اِس لئے نہیں تخلیق کیا گیا کہ جب مشکل آئے تو ہم پیچھے ہٹ جائیں۔ ہمیں تخلیق کیا گیا تاکہ ہم خُداوند اور اُس کے زور میں مضبوط بنیں۔ اگر ہماری زندگی میں کوئی بھی مشکل نہیں ہوگی تو ہمیں اِیمان کی ضرورت ہی نہیں ہوگی۔
بائبل مقّدس میں بہت سے لوگوں کا نمونہ ہمارے سامنے ہے جنھوں نے ہمت ہارنے سے انکار کردیا۔ زکائی اپنی کمزوری کے باوجود خُداوند یسوع مسیح سے دور نہ رہ سکا۔ اور وہ عورت جس کے خون جاری تھا بھیڑ کو چیرتی ہوئی خُداوند کے پاس پہنچ گئی اور اپنے پکے ارادہ کا اَجر پا کرگئی۔ انہوں نے اپنے مقاصد کو پا لیا کیونکہ انہوں نے دلیری سے آگے قدم بڑھایا تاکہ جو کچھ خُدا کے پاس ان کے لئے ہے وہ اسے حاصل کریں۔
جب آپ کے سامنے کوئی رکاوٹ ہو تو خوف کے باعث پیچھے ہٹنے کی بجائے خُدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو آگے بڑھنے کے لئے زوراور ہمت عطا کرے۔
جب آپ ہمت ہارنے کی آزمائش میں پڑیں تو یہ اعلان کریں: "میں ہمت نہیں ہاروں گا/گی! خُدا میرے ساتھ ہے، وہ میری مدد کرے گا کہ میں ہر روز آگے قدم بڑھاؤں گا۔"