ہمیں مانگنا چاہیے

مگر اِیمان سےمانگے اور کچھ شک نہ کرے (بغیر کسی ہچکچاہٹ کے، کوئی شک نہیں )۔                           (یقعوب ۱ : ۶)

اگر ہم نئےعہد نامہ میں یعقوب کے خط کو پڑھیں تو یعقوب اپنے خط کا آغازاس بات سے کرتا ہے کہ زندگی کے مسائل اور آزمائشوں کا مقابلہ کس طرح کیا جائے۔ ان چیزوں کے ساتھ  مقابلہ  کرنے کا ایک دنیاوی طریقہ ہے، لیکن ان کو حل کرنے کا ایک روحانی طریقہ بھی ہے۔

یعقوب ۱ : ۵۔۶ میں یعقوب دراصل یہ کہہ رہا ہےکہ ’’اگر تمہیں کسی مصیبت کا سامنا ہو تو خدا سے پوچھو کہ کیا کرناچاہیے۔‘‘ ہوسکتا ہے کہ آپ کو فوری طور پر اُس کی آواز سنائی نہ دے یا کوئی جواب موصول نہ ہو، لیکن اگرآپ اِیمان سےمانگیں گے، تو آپ کو حکمت ملے گی جو آ پ میں سےجاری ہوگی جو الہیٰ اور آپ کے دنیاوی علِم سے پَرے ہوگی۔

زبور ۲۳ : ۲ میں زبورنویس کہتا ہے کہ خُدا اپنے لوگوں کو ہری ہری چراگاہوں اور راحت کے چشموں کے پاس لے جاتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں اگر ہم اُس کو ڈھونڈیں توخُدا اطمینان اور حفاظت تک ہماری راھنمائی کرے گا۔

آج کی آیت کو پڑھیں اورغورکریں کہ ہمیں اِیمان سے مانگنا ہے۔ اکثر ہمیں مدد اس لئےنہیں ملتی کیونکہ ہم مانگتے نہیں ہیں۔ پاک روح ایک معزز ہستی ہے؛ وہ اُس وقت تک انتظار کرتا ہے جب تک ہم اسے اپنے حالات میں دعوت نہیں دیتے ۔ ہم خود سے سےکچھ بھی تصو نہیں کرسکتے؛ ہمیں مانگنا ہے!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: جب آپ کو کسی چیز کی ضرورت ہے خُدا سےمانگیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon