ہم آہنگی کی میٹھی آواز

ہم آہنگی کی میٹھی آواز

پس ہم اُن باتوں کے طالِب رہیں جِن سے میل مِلاپ اور باہمی ترقّی (ترمیم اور تکمیل) ہو.  رُومِیوں 14 :  19

جب میں ایک کلیسیا میں خدمت کا کام سرانجام دے رہی تھی تو خُدا نے مجھے زبردست طریقہ سے سیکھایا کہ ہم آہنگی کے ساتھ رہنے کا کیا مطلب ہے۔

میں نے پوری کوائر کی ٹیم کو پلیٹ فارم پر آنے کے لئے کہا اور پھر میں نے اُن سے درخواست کی کہ وہ اپنی پسند کا کوئی گیت گائیں۔ میں جانتی تھی کہ وہ سب مختلف گیت گانا چاہیں گے کیونکہ میں نے گیت گانے کے بارے میں ان  کو کوئی بھی ہدایت نہیں دی کہ کون سا گیت گانا یا بجانا ہے۔ جب وہ گیت گارہے اور ساز بجا رہے تھے تو ان کی آواز بہت بےہنگم تھی! اس میں کوئی ہم آہنگی نہیں تھی۔ پھر میں نے ان کوایک گیت کے بول بتائے اور ان سے کہا کہ وہ یہ گیت گائیں۔ جب اُنہوں نے وہ گیت گایا تو بہت سُریلا، مدھوراورحیرت انگیز طور پر پُرسکون محسوس ہورہا تھا۔

نااتفاقی خُدا کے کانوں میں شورکی مانند ہے۔ لیکن جب ہم اتفاق سے رہتے ہیں تو ہم ایک سُریلی آواز پیدا کرتے ہیں۔ جب ہم ایک دوسرے کی قدر کرنا سیکھتے ہیں تو ہم ایک دوسرے کے شُکر گزار بن جاتے ہیں اور ہم مل کر کام کرنا سیکھتے ہیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ میں اِن لوگوں کے لیے شُکرگزار ہوں جن کو تُو نے میری زندگی میں شامل کیا ہے۔ میں ہم آہنگی سے رہنا چاہتا/چاہتی ہوں نہ کہ جھگڑے سے تاکہ میرے رشتے تیرے کانوں میں ایک  میٹھی آواز بنیں۔ مجھے دوسروں کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہنے کے لیے صبر اور حکمت دینے کے لیے تیرا شُکریہ۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon