ہم تبدیلی پیدا کر سکتے ہیں

تب خُداوند نے اُس برائی کےخیال کو چھوڑ دِیا جو اُس نے کہا تھا کہ اپنے لوگوں سے کرے گا۔  (خروج ۳۲ : ۱۴)

کیا آپ جانتے ہیں کہ دُعا خُدا کے اِرادہ کو بدل دیتی ہے؟ اگر کوئی شخص وقت نکال کر اُس سے باتیں کرتا ہے اور اُس کی آواز سُنتا ہے تو نتیجتاً خُدا حقیقت میں اُس کی سُن کر اپنے منصوبہ پر نظر ثانی کے لئے تیارہوجاتا ہے۔

جب موسیٰ کوہٗ سینا پر دَس احکام لینے کے لئے گیا تو اس کو وہاں لوگوں کی توقع سے زیادہ وقت لگ گیا۔ اپنے راہنما کی غیر موجودگی میں وہ خُدا کو بھول گئے اور اپنی نفسانی خواہشات کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے اور اپنے زیورات کو پگھلانے اور اُس سے سونے کا بچھڑا بنا کر اُس کی پوجا کرنے کا فیصلہ کیا۔ خُدا نے پہاڑ پر موسیٰ کو بتایا اور اُس سے کہا ضرور ہے کہ ’’ تو نیچے جا کیونکہ تیرے لوگ جن کو توملکِ مصر سے نکال لایا بگڑ گئے ہیں اور میں اس سے غضب ناک ہوں۔‘‘ (خُدا کا شُکر ہو زبور ۳۰ : ۵ میں بیان کیا گیا ہے کہ اُس کا قہر دَم بھر کا ہے لیکن اُس کی شفقت اَبدی ہے!)

موسیٰ نے لوگوں کے لئے شفاعت کرنا شروع کی کیونکہ وہ اُن کی بہت فکر کرتا تھا۔ خُدا نے اُسے پہلے ہی جتا دیا تھا ’’…میں اس قوم کودیکھتا ہوں کہ یہ گردن کش قوم ہے۔ اس لئے تو مجھے اَب چھوڑ دے۔‘‘ (دیکھیں خروج ۳۲ : ۹ ۔۱۰ )۔ لیکن موسیٰ نے ہمت نہ ہارنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس معاملہ کے بارے میں اس کے دِل میں بے چینی تھی۔ وہ اپنے لوگوں سے پیار کرتا تھا، وہ خُدا کی فطرت اوراُس کے کردار سے واقف تھا۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ جانتا تھا کہ خُدا ان لوگوں سے واقعی مُحبّت کرتا ہے اوروہ ان کو اُس حالت میں پڑے رہنے نہیں دے سکتا۔

موسیٰ نے خُدا سے درخواست کی کہ وہ اپنے ارادہ کو بدل دے (دیکھیں خروج ۳۲ : ۱۲) اور آج کی آیت کے مطابق خُدا نے اپنا ارادہ بدل دیا۔ جب ہم دُعا کرتےہیں تو ہم تبدیلی پیدا کرسکتے ہیں!


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:جب آپ دُعا کرتے ہیں، خُدا سُنتا اور جواب دیتا ہے!

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon