
کیُونکہ جِس سے خُدا محبّت رکھتا ہے اُسے تنبِیہ بھی کرتا ہے اور جِس کو بَیٹا بنا لیتا ہے اُس کو کوڑے بھی
لگاتا ہے، ہر بیٹے سے جِسے وہ قبوُل کرتا اور اپنے دِل میں دعوت دیتا اور خوش ہوتا ہے۔ (عبرانیوں ۱۲: ۶)
میں کبھی خُدا کی رفاقت سے دوُر نہیں ہونا چاہتی، مجھے اپنی زندگی کے ہر دِن میں اُس کی ضروُرت ہے۔
اِسی لیے میَں رُوح القُدس کے احساس کی اِس قدر شکُر گزُار ہوُں کہ جب میَں کوئی غلط کام کر کے خُدا کو رنجیدہ کرتی ہوُں یا ایسی بات جو ہمارے تعلق کے رابطہ میں خلل ڈالتی ہے تو یہ مجھےاُس غلطی سے آگاہ کرتا ہے۔ وہ مجھے مجُرم ٹھہراتا اور قائل کرتا ہے کے اسے درُست کیا ہے۔
خُدا ہم سے، اِس سے بھی بڑھ کر محبّت کرتا ہے جتنی ہم اپنے بچوں سے کرتے ہیں، اور اپنی محبّت میں وہ ہمیں تنبیہ کرتا ہے۔ جب ہم غلط راہ پر چلتے ہیں تو وہ ہمیں بتاتا ہے۔اور اگر ضرورت پڑے تو وہ ہمارا دھیان اپنی طرف راغب کرنے کے پندرہ مختلف طریقے بتاتا ہے۔
اُسکی محبّت کا پیغام اِحساس دِلانے کے لیے ہر جگہ موجوُد ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُسکی سنُیں اِس لیے کہ وہ ہم سے محبّت رکھتا ہے۔ لیکن اگر ہم اپنی راہوں پر ڈٹّے رہیں گے تو ہماری تمام آسائشیں اور برکات چھین لیتا ہے کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ہم بالغ ہو جائیں تاکہ ہم وہ سب کچھ حاصل کریں جو ہمارے لیے بہتر ہے۔
یاد رکھیں، کہ اگر آپ سزا کے لیے تیار رہتے ہیں، تو یہ خیال آپکو اُٹھا کر گناہ سے باہر نکالتا ہے اور واپس خُدا کے دِل میں لے جاتا ہے۔
اِس احساس کو کام کرنے دیں تاکہ یہ اُٹھا کر آپ کو خُدا میں ایک نئے معیار تک لے جاۓ۔ اِسےمت روکیں:اسے حاصل کریں!
یہ دُعا کریں:
اَے خُداوند، میں جانتی ہوُں کہ توُ مجھے پیار کرتا ہے اور میرے لیے بہترین کی خواہش رکھتا ہے۔ میں تیرا شُکر ادا کرتی ہوُں کہ جب میَں گناہ یا غلطی کرتی ہوُں تو تُو میری اِصلاح اور تنبیہ کرتا ہے۔ میں ممکنہ حدّ تک تیرے قریب رہنا چاہتی ہوُں، مہربانی فرما کر میری مدد کر تاکہ میَں تیرےاور اپنے درمیان کسی چیز کو آنے نہ دوُں۔ میَں تجھ سے پیار کرتی ہوُں!