۔خُدا کی محبّت کس کی مانند ہے؟

۔خُدا کی محبّت کس کی مانند ہے؟

اور اُس نے اپنی مرضی کے نیک اِرادہ کے موافِق ہمیں اپنے لیے پیشتر سے مقرّر کیا کہ یِسُوع مسیح کے وسِیلہ سے اُس کے لے پالک بَیٹے ہوں۔  (افسیوں ۱: ۵ )

خُدا ہم سے ہمارے نامکمل ہوتے ہوۓ بھی کیوں محبّت کرتا ہے؟  کیونکہ وہ ہمیں چاہتا ہےــــ اُسے خوشی ملتی ہے۔ یہ اُس کی فطرت میں ہے کہ ہمارے اعمال چاہے جتنے بھی گناہ آلودہ ہوں وہ ہم سے محبّت کرتا ہے۔

خُدا بدی کو بھلائی سے فتح کرتا ہے (دیکھئے رومیوں ۱۲: ۲۱)۔ ایسا کرنے میں وہ اپنا لامحدود  فضل ہم پر اُنڈیلتا ہے تاکہ جب ہم گناہ کریں تو اُس کا فضل ہمارے گناہوں سے بڑا ہو جاۓ۔ جیسے خدا کے لیے محبت نہ کرنا ناممکن ہے، بالکل اِسی طرح ہمارے لیے بھی ناممکن ہے کہ ہم اُسے محبّت کرنے سے باز رکھیں ۔

خُدا محبّت کرتا ہے کیونکہ یہ اُس کی فطرت ہے۔ وہ محبّت ہے (دیکھئے ۱ یوحنا ۴: ۸)۔ وہ شائد ہمیشہ اُن  کاموں سے محبّت نہ رکھے جو ہم کرتے  ہیں، لیکن وہ ہم سے محبّت رکھتا ہے۔ خُدا کی محبّت وہ قوت ہے جو ہمارے گناہ معاف کرتی ہے، ہمارے احساسات کے زخموں کو شفا دیتی ہے اور ہمارے ٹوُٹے ہوۓ دِل کو جوڑتی ہے (دیکھیے زبور ۱۴۷: ۳

خُدا کی محبّت غیر مشروُط ہے: اِس کی بنیاد اُس پر ہے، ہم پر نہیں! جب آپکو احساس ہوتا ہے کہ خُدا اِس بات کو  قطع ِنظر رکھ کر کہ آپ نے کچھ کیا ہے یا نہیں، آپکو محبّت کرتا ہے جس سے آپکو غیر معمولی پیش رفت کا تجربہ ہوتا ہے۔ آپ اُس کی محبّت کو کمانے کی کوشش چھوڑ کر حاصل کرنا اور لطف اُٹھانا شروع  کر دیتے ہیں۔

یہ دُعا کریں:

اَے خُدا، تیری محبّت غیر معمولی ہے، تیری محبّت کی طرف رجوع کرنا مجھے یاد دلاتا ہے کہ اِس کی بنیاد تیری بھلائی پر ہے میرے اعمالوں پر نہیں۔ اپنی محبّت حاصل کرنے میں میری مدد کر۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon