اپنی زبان کو بدی سے باز رکھ اور اپنے ہونٹوں کو دغا کی بات سے۔ زبور ۳۴: ۱۴
اپنی زبان پر قابو رکھنا خُدا کو جلال دینے کی کنجی ہے۔ زبور ۵۰: ۲۳ میں وہ کہتا ہے جو شکر گزاری کی قربانی گزرانتاہے وہ میری تمجید کرتا ہے…
اگر آپ اپنا منہ روزانہ خُدا کو دے دیں اور آپ کے ہونٹوں میں سے صرف خُدا پرستی کی باتیں نکلیں تو کیا ہو گا؟ یہاں میَں صرف حمد اور تمجید اور شکر گزاری اور تنہائی میں خدا کے ساتھ باتیں کرنا، یا مثبت باتیں کرنا ، یا حوصلہ افزائی کی بات نہیں کر رہی۔ آپکے رشتہ کا اِنحصار اِس بات پر ہے کہ آپ اپنے اور دوسروں کے بارے میں کیسے بات کرتے ہیں۔
زبور ۳۴: ۱۳ کہتا ہے، اپنی زبان کو بدی سے باز رکھ اور اپنے ہونٹوں کو دغا کی بات سے۔ کیا آپ دوسروں سے جھوٹ بولتے ہیں ؟ کیا آپ اُن کو بے عزت کرتے اور اُن کے حق میں بُری بُری باتیں کرتے ہیں؟ یا پھر آپ حوصلہ بڑھاتے اور اور زندگی بخش کلام پیش کرتے ہو جو آپکے ہر ملنے والے کو خوشی بخشتا ہے؟
اپنے مُنہ کو خُدا کے لیے وقف کریں اور صرف اُس کی خوشنودی کے لیے استعمال کریں ۔ جیسے کہ: حمد و تمجید، ترقی اور نصیحت کے لیے اور شکرگزاری کے لیے۔ اپنے ہونٹوں کو روزانہ صبح مذبح پر پیش کریں۔ کلام کے الفاظ کو استعمال کرتے ہوے دعا کے ذریعہ سے اپنا مُنہ خُدا کے حوالہ کریں: اَے خُداوند !میرے ہونٹوں کو کھول دےتو میرے منُہ سے تیری ستائش نکلے گی۔ (زبور ۵۱: ۱۵)۔
یہ دُعا کریں:
اَے خُداوند ، میرے ہونٹوں کو کھول اور میرا مُنہ تیرا شکر اور تیری تعریف کریگا۔ میری مدد کر کہ میَں اپنے کلام سے دوسروں کی زندگی میں خوشی بھروں اور تیرے نام کو عزت و جلال دوُں۔