
اَے محنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ میں تُم کو آرام دُوں گا۔ میرا جُوا اپنے اُوپر اُٹھا لو اور مُجھ سے سِیکھو۔ کِیُونکہ مَیں حلِیم ہُوں اور دِل کا فروتن۔ تو تُمہاری جانیں آرام پائیں گی۔ کیُونکہ میرا جُوا ملائِم ہے اور میرا بوجھ ہلکا ہے۔ (متّی ۱۱: ۲۸ ــ ۳۰ )
خُداوند کے ساتھ چلنے کے میرے ابتدائی دنوں میں، میں بہت جوشیلی تھی اور مجھے اُسکی خدمت کرنے کا بہت شوق تھا، سو میَں نے ہر چیز جو مجھے دلچسپ لگی اُس میں شریک ہونے کے لیے خود کو نامزد کر دیا۔ اُس کا ایک نتیجہ یہ نکلا کہ مجھے فوراً ہی پتہ چل گیا کہ مجھے کس کام کا مسح دیا گیا ہے۔
اپنی مصروف زندگی کی وجہ سے میں خُدا کے ساتھ اپنا وقت باقائدگی سے نہیں گُذار رہی تھی۔ میں اچھے کام کر رہی تھی لیکن اِسی عمل میں کسی نہ کسی طور خُد اکو نظرانداز کر رہی تھی۔ جس کے نتیجہ میں اکثر میرا وقت مایوسی میں گُذرنے لگا کیونکہ میں جسم کے کام کر رہی تھی۔
’’جسم کے کام ‘‘ وہ ہیں جنہیں ہم خدا کی قوت کے بغیر کرتے ہیں جو ہمارےاندر بہتی ہے۔ یہ بہت مشکل ہوتے ہیں اور ہمیں تھکا دیتے ہیں اور ہمارے اندر کوئی خوشی یا آسودگی پیدا نہیں کرتے۔ یہ اکثر اچھے کام ہوتے ہیں لیکن خدا کے کام نہیں ہوتے۔
لوگ مذہبی سرگرمیوں میں جب اپنی طاقت سے خدا کی خدمت کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو لفظی طور پر تھک جاتے ہیں۔لیکن یسوُع اِس لیے نہیں مرا تھا کہ ہم کبھی نہ رُکنے والی سرگرمیوں میں حصہ لیں… وہ اِس لیے موُا کہ ہم اُس کے ذریعہ سے خُدا کے ساتھ ایک ہو جائیں، تاکہ ہم خدا باپ، خدا بیٹے اور خدا رُوح القُدس کے ساتھ ایک گہرا اور ذاتی رشتہ قائم کر سکیں۔
کیا آپ آج جسم کےکچھ کام کم کرنا چاہوگے تاکہ حقیقی معنوں میں خدا کے ساتھ رہ سکو؟
یہ دُعا کریں
اَے خُدا، میَں سمجھتی ہوں کہ نیک کام کرنا، تجھے جاننے کا متبادل نہیں ہوسکتے۔ جب میَں اپنی نکمی سرگرمیوں کو بند کروں اور تیرے ساتھ وقت گُذاروں تو میری مدد کر کہ میں تجھ میں اپنا آرام تلاش کرسکوں۔