خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ میں ہے قادرنجات دہندہ ہے۔[وہی بچا لے گا]!(صفنیاہ ۳: ۱۷ )
جذبات سے لڑنا زندگی کی حقیقت ہے۔ جب تک ہم زِندہ ہیں ہمیں مختلف طرح کے جذبات اور ردِّعمل کا تجربہ کرنا پڑتا ہے، ہمیں اِن کے وجوُد کا اِنکار نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی اِن کی وجہ سے خود کو مجُرم محسوس کرنا چاہیے۔
البتہ، ہمیں اپنے جذبات پر قابوُ رکھنا سیکھنا چاہیے۔ ہمارا یہ سمجھنا خاصا آسان ہے کہ ہم اِس پر یقین نہیں کر سکتے۔ درحقیقت یہ ہمارے بہت بڑے دُشمن ہو سکتے ہیں ۔ شیطان ہمارے جذبات کو ہمارے خلاف اِستعمال کرتا ہے تاکہ ہمیں روُح میں چلنے سے روک سکے۔
یہ جاننا بہت ضروُری ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا جو ہمارے اندر رہتا ہے نہایت زورآور ہے۔ ہمارے اندر اُس کا زور ہمیں اپنے جذبات پر غالب آنے کے قابل بناتا ہے تاکہ بجاۓ ہمارے غیرمستحکم احساسات اور جذبات کے، اُسکےلا تبدیل کلام اور پاک روُح کی رہنمائی میں چلیں ۔
روحانی اِستحکام اور جذباتی پختگی قدُرتی طور پر نہیں آتیں۔ آپکو پوُرے دِل سے اِس خواہش کرنا ہوتی ہےاور اِسے حاصل کرنے کے لیے پُرعزم ہونا پڑتا ہے۔ جب آپ جذباتی پختگی کو اپنی ترجیح بنا لیتے ہیں تو خُدا بھی جذبات پر قابوُ رکھنے میں مدد دینے کے لیے آپکی توقع سے بڑہ کر ہر وقت تیار رہتا ہے۔
میَں آپکی حوصلہ افزائی کروُنگی کہ آج ہی اِس کے تعاقب میں لگ جائیں۔ اور جذباتی پختگی کے ساتھ خوشحال اور فتحمند زندگی کا لُطف اُٹھائیں!
یہ دُعا کریں:
اَے خُدا، میَں جذباتی پختگی کی پیروی کرنا چاہتی ہوُں۔ میَں اپنے جذبات کے قبضہ میں نہیں رہنا چاہتی ، بلکہ اِن کو اچھی طرح قابوُ میں رکھنا سیکھنا چاہتی ہوُں۔ میَں تیری شُکرگزار ہوں کہ توُ میرے اندر رہتا ہے اور اپنی عظیم قوُت سے میری مدد کرتا ہے ۔