
وہ(حکمت:ہوشیاری اوردین داری) راہ کے کنارےکی اُونچی جگہوں کی چوٹیوں پر جہاں سڑکیں ملتی ہیں کھڑی ہوتی ہے، پھاٹکوں کے پاس شہر کے مدخل پر یعنی دروازوں کے مدخل پر وہ زور سے پکارتی ہے۔ امثال ۸ : ۲۔۳
زندگی کے سفر میں ہمیں کئی فیصلے کرنے پڑتے ہیں، اور اگر ہم اپنے جذبات یا اپنی سوچ اور خواہشات کے مطابق فیصلہ جات کریں گے تو ہم مصیبت میں پھنس سکتے ہیں۔
خدا چاہتا ہے کہ ہم دانشمندی سے فیصلہ جات کریں۔ میرا خیال ہے کہ داشمندی سے فیصلہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ جب ہم کوئی فیصلہ کریں تو بعد میں ہمیں اُس کے سبب سےخوشی ملے ۔
امثال کی کتاب میں بیان ہے کہ حکمت ہمیں پکار رہی ہے۔ ضرور ہے کہ ہم خدا کی حکمت میں چلیں اوریہ بات سیکھ لیں کہ آج جو فیصلے آپ کریں گے وہ آپ کے مستقبل پر اثر انداز ہوں گے۔ بہت سے لوگ کبھی بھی زندگی سے لطف اندوز نہیں ہوپاتے کیونکہ وہ اپنے بےوقوفی سے کئے گئے فیصلوں سے پیدا ہونے والے مسائل سے نپٹنے میں لگے رہتے ہیں۔
خود غرضی سے کچھ نہ کریں، ایسا کرنا جوا کی طرح کھبی جتوا بھی سکتا ہے لیکن حکمت جوا نہیں کھلتی یہ مستقبل میں سرمایا کاری کرتی ہے۔ حکمت فورا ملنے والی کامیابی پہ ٹھہرتی نہیں بلکہ بہتر مستقبل کے لئے خدا کی پیروی کرتی ہے۔
آپ کا کیا حال ہے؟کیا آپ حکمت سے چل رہے ہیں؟ اگر ایسا نہیں ہے توخوش خبری یہ ہے کہ حکمت آپ کو پکار رہی ہے۔ خدا تیار اور چاہتا ہے کہ آپ کواپنی حکمت بخشے۔ اُس سے مانگیں اور ایسے فیصلے کریں جو آپ کے مستقبل میں اچھی سرمایہ کا کام سر انجام دیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا، میں زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتا/چاہتی ہوں، اور مسلسل اپنے بے وقوفی سے کئے گئے فیصلوں سے پیداہونے والے مسائل کو دور کرنے میں نہیں لگے رہنا چاہتا/چاہتی۔ تیرا شکر ہو کہ تونے مجھے حکمت دے دی ہے۔ میں اس کو لے کر مستقبل میں خدا خوفی سے فیصلے کروں گا/گی۔