اَب کوئی شکایت نہیں

اَب کوئی شکایت نہیں

اَے خُداوند کے لشکرو! سب اُس کو (مُحبّت ، شُکرگزاری سے تعریف کر تے ہوئے) مُبارک کہو۔ تُم جو اُس کے خادِم ہو اور اُس کی مرضی بجا لاتے ہو۔ زبُور 103  :  21

جب ہم شُکر گزاری کا رویہ برقرار رکھتے ہیں تو ہم بڑبڑانے اور شکایت کرنے کے دروازے بند کر دیتے ہیں — یہ دونوں ایسے کام ہیں جو ہماری زندگی میں ہمیشہ آزمائش بنے رہتے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم شکایت کرنے والا رویہ پیدا نہیں کرتے؛ بلکہ ہم سب اس رویے کے ساتھ پیدا ہوئے ہیں۔ لیکن خُدا کی مدد سے ہم شُکرگزارانہ رویہ پیدا کر سکتے اور پروان چڑھا سکتے ہیں۔

اگرہم باقاعدگی سے خُدا کی حمد، عبادت اور شُکرگزاری کو اپنی عادت بنا لیں تو شکایت، عیب تلاش کرنے اور بڑبڑانے کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ بائبل فِلِپّیوں 2  :  14 میں کہتی ہے: "سب کام شِکایت اور تکرار بغَیر کِیا کرو…” شکایت کرنے سے ہم شیطان کے لیے دروازہ کھولتے ہیں تاکہ وہ ہمیں پریشان کرے لیکن شُکر گزاری خُدا کے لیے دروازہ کھولتی ہے تاکہ وہ ہمیں برکت دے۔


 شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ میں شُکر گزار ہوں کہ تیری مدد سے میں شُکر گزار رویہ پیدا کر سکتا/سکتی ہوں۔ میں تیری بھلائی، تیری قوّت اور تیری طاقت کے لیے تیری پرستش کرتا/کرتی ہوں۔ میں دُنیا کی چیزوں کے بارے میں بڑبڑانے اور شکایت کرنے کے بجائے اپنی زندگی میں تیری حضوری کے لئے شُکر گزار ہونے کا انتخاب کرتا/کرتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon