خُدا جب اِصلاح کرے توشُکر گزاری کریں

خُدا جب اِصلاح کرے توشُکر گزاری کریں

مَیں جِن جِن کو عزِیز رکھتا ہُوں اُن سب کو ملامت اور تنبِیہ کرتا ہُوں۔ پس سرگرم ہو اور تَوبہ  کر۔مُکاشفہ 19:3

خُدا کی نظر میں قائلیت اور اصلاح کاری  خوشی کی بات ہے نہ کہ غم کرنے یا مایوس ہونے کی بات ہے۔ جب خُدا ہم پر ہماری کمزوری ظاہر کرتا ہے تو کیا یہ جشن منانے یا خوشی کرنے کی بات ہے؟ ہمیں اس کے بارے میں جوش سےبھرے ہونا چاہیے اور اگرچہ ایسا کرنا غیر فطری سا لگتا ہے، لیکن دراصل یہ ایک خوشخبری ہے کیونکہ کچھ باتیں ایسی تھیں جن سے ہم پہلے ناواقف تھے لیکن اب ہم ان سے واقف ہو چکے ہیں۔

جب ہم خُدا کے ساتھ اپنے تعلقات میں کافی ترقی کر لیتے ہیں توہم حساس ہوجاتے ہیں اور جب بھی اس کے ارادے سے باہر نکل جاتے ہیں تو ہمیں فوراً پتہ چل جاتا ہے اور ہمیں اس بات کے لیے شُکر گزار ہونا چاہیے۔ یہ ترقی کی علامت ہے اورہمیں اس کے لئے خُوشی منانی چاہیے۔ ہم جتنا زیادہ خُدا کی خدمت کرتے ہیں اور اُس کی راہوں کو جانتے ہیں، ہم اُس کی مرضی کے لیے اتنے ہی زیادہ حساس ہوتے جاتے ہیں۔ ہم بالآخر اس مقام  پر پہنچ جاتے ہیں جہاں ہمیں فوراً پتہ چل جاتا ہے کہ ہماری کون سے بات یا عمل خُدا کو پسند نہیں ہے، اور ہمارے پاس توبہ کرنے اور پھر سے شروع کرنے کا موقع ہوتا ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

مَیں شُکر گزار ہوں، اَے باپ، کہ تُو مجھ سے اتنا پیار کرتا ہے کہ  میری اصلاح کرتا اور مجھے ہدایت دیتا ہے۔ تیرا شُکر ہے کہ تُو مجھے تبدیل کر رہا ہے اور مجھے اپنے بیٹے، یسوع جیسا بنا رہا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon