اپنی روشنی کو چمکنے دو

اپنی روشنی کو چمکنے دو

تُم دُنیا کے نُور ہو۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چِھپ نہیں سکتا۔  متّی 5 : 14

ہم مسیح پر ایمان لانے والے ہیں اور اس لئے ہم زندگی سے بھرپور ہو سکتے ہیں۔ ہم متحرک، زندہ، مستعد، توانا، مطمئن اور خوشی سے بھر سکتے ہیں۔

یہ خُدا کی طرف ہمارا نقطہ نظر ہے جو ہمارے رویے اور صورت کا تعین کرتا ہے۔ جب ہم دلیری کے ساتھ خُدا سے رجوع کرتے ہیں، اُس کے فضل کے لیے شُکرگزار ہوتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ وہ ہم سے پیار کرتا ہے اور وہ ہمارے لیے ہے تو ہم زندگی سے بھرپور ہونے کہ سِوا کچھ نہیں کر سکتے ہیں۔ تاہم خُدا کے بارے میں ایک راسق، مذہبی نقطہِ نظر زندگی کے معنی کو بگاڑ سکتا ہے۔ یہ اس کوقائم نہیں رکھتا۔ یاد رکھیں، پولس نے کہا، ” لفظ مار ڈالتے ہیں مگر رُوح زِندہ کرتی ہے” (2 کُرِنتھِیوں 6 : 3)۔ جب ہم روح کی پیروی کرتے ہیں تو ہم زندہ محسوس کرتے ہیں۔

ہم میں سے ہر ایک کو اپنے آپ سے یہ سوال پوچھنا چاہیے کہ کیا لوگ میری زندگی کو دیکھ کر اور میری صورت کو دیکھ کر وہی چاہیں گے جو میرے پاس ہے؟ کیا میری زندگی ایک شُکر گزار، متوقع دل کی عکاسی کر رہی ہے جو اس کے بارے میں پُرجوش ہے کہ خُدا ہر نئے دن میں کیا کرے گا؟

ہمیں دُنیا کے نور بننا ہے۔ یقینی بنائیں کہ آپ کی روشنی آج چمک رہی ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، میں شُکر گزار ہوں کہ مجھے شریعت کے ذریعے تجھ تک پہنچنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن میں تیرے حیرت انگیز فضل کے باعث دلیری سے تیرے تخت پاس آ سکتا/سکتی ہوں۔ تیرا شُکر ہے کہ تیرا فضل اور خوشی میری زندگی کو روشن کرتی ہے اور مجھے ایسی روشنی بناتی ہے جو دُنیا دیکھ سکتی ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon