اپنے پورے دِل سے

اپنے پورے دِل سے

لیکن وہاں بھی اگر تُم خُداوند اپنے خُدا کے طالِب (اسے تلاش کرنا اور اپنی ضرورت سمجھنا) ہو تو وہ تُجھ کو مِل جائے گا بشرطیکہ تُو (واقعی) اپنے پُورے دِل سے (اور عقل سے) اور اپنی ساری جان سے اُسے ڈُھونڈے۔  اِستِثنا 4 : 29

بائبل ہمیں پورے دل سے خُدا کے طالب ہونے کے بارے میں اس لئے ہدایت کرتی ہے کیونکہ بہت سے لوگ خُدا کو بہت کم وقت دیتے ہیں۔ اگر ہم خُدا کو شخصی طور پر جاننے کی کوشش نہیں کرتے تو حقیقت یہ ہے کہ ہم زندگی کی سب سے بڑی ضرورت کو نظرانداز کرتے ہیں۔

پَولُس رسُول نے کہا کہ اُس کا مقصد مسیح کو اور اُس کے جی اُٹھنے کی قُدرت کو جاننا ہے اور وہ اس کام کے لئے بہت پُرعظم بھی تھا (دیکھیں فِلِپّیوں 3 : 10)۔ لفظ طالب بہت زبردست لفظ ہے۔ اصل زبان میں اس کا مطلب ہے”شدید خواہش کرنا؛ تلاش کرنا؛ اپنی پوری طاقت سے پیچھا کرنا”۔

ہمیں شُکر گزار ہونا چاہیے کیونکہ ہمارا خُدا زبردست خُدا ہے جو اس لائق ہے کہ اس کے طالب ہوا جائے۔ وہ مُحبّت کے لائق ہے! وہ آپ کی ساری چاہت اورخلوص کے لائق ہے۔ سومشکل وقت کا انتظار نہ کریں کیونکہ مشکل وقت میں اکثر لوگ اس کے طالب ہوتے ہیں۔ ابھی اِسی وقت سے خُدا کے طالب ہونے کا اور اُس سے اپنے پورے دل سے مُحبّت کرنے کا فیصلہ کر لیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

میں شُکرگزار ہوں اَے باپ کہ پورے دل سے تجھے ڈھونڈ سکتا/سکتی ہوں اور تیرے ساتھ قریبی تعلق میں زندگی گزار سکتا/سکتی ہوں۔ پَولُس کی مانند میں بھی تجھے جاننے کا پُرعزم ارادہ رکھتا/رکھتی ہوں۔ میں شُکر گزار ہوں کہ تُو مجھ سے مُحبّت کرتا ہے اور مجھے اپنی حضوری بخشتا ہے جب میں تیرا/تیری طالب ہوتا/ہوتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon