ایمان، شُکر گزاری، اور آرام

ایمان، شُکر گزاری، اور آرام

تاکہ تُمہارا اِیمان اِنسان کی حِکمت (انسانی فلسفے) پر نہیں بلکہ خُدا کی قُدرت پر مَوقُوف ہو۔ 1 کُرِنتھِیوں 5:2

ایمان ہمیں آرام کرنے دیتا ہے— ذہنی اور جذباتی دونوں طور پر۔ یہاں تک کہ جب ہم خُدا پر ایمان رکھتے ہیں تو ہماری مرضی کو بھی آرام ملتا ہے۔ ہم فکر یا حجت نہیں کرتے، ہم پریشان یا مایوس نہیں ہیں، اور ہم کچھ ایسا کرنے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں جو خُدا کی مرضی نہیں ہے— ہم شُکر گزار ہیں کہ خُدا اختیار میں ہے تاکہ ہم آرام کر سکیں!

پولس نے جیل میں رہتے ہوئے خُدا کی حمد کی۔ یسوع نے جب وہ مصلوب ہو رہا تھا دوسروں کے لیے دُعا کی۔ یوسف نے فیصلہ کیا کہ اگر وہ غلام بننے جا رہا ہے، تو وہ اپنے مالک کا بہترین غلام ہوگا۔ پورے کلام میں، ہم ایمان، شُکرگزاری اور آرام کے درمیان تعلق دیکھتے ہیں۔

ہمیں اس بارے میں دیانتدار ہونے کی ضرورت ہے کہ ہمارے تناؤ کی اصل وجہ کیا ہے۔ کیا یہ واقعی ہماری زندگی کے حالات ہیں، یا جس طرح ان حالات کی طرف ردِ عمل ہوتا ہے؟ ایک آرام ہے جو شُکر اور ایمان کے ساتھ آتا ہے۔ یہ وہ آرام ہے جس میں ہم ہر روز رہ سکتے ہیں۔
شُکرگزاری کی دُعا


مَیں آج تیرا شُکریہ ادا کرتا/کرتی ہوں، اَے باپ، کہ مَیں آرام سے رہ سکتا/سکتی ہوں۔ جب مَیں چیلنجوں کا سامنا کرتا/کرتی ہوں تو مجھے پریشان یا مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ تیرا شُکر ہے کہ مَیں یہ جانتے ہوئے ایمان رکھ سکتا/سکتی ہوں کہ تُو بااختیار ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon