تبدیلی سے نمٹنے کی طاقت

تبدیلی سے نمٹنے کی طاقت

خُداوند کا نام مُحکم بُرج ہے۔ [حسبِ معمول] صادِق [خُدا کے ساتھ قائم اور سیدھا] اُس میں بھاگ جاتا ہے اور [برائی سے  بچ کر] امن میں رہتا ہے۔      امثال 10:18

بہت سے لوگ تبدیلی کو پسند نہیں کرتے۔ سابق امریکی صدر ووڈرو ولسن نے کہا تھا کہ "اگر آپ دشمن بنانا چاہتے ہیں تو کسی صورتحال کو بدلنے کی کوشش کریں۔”

اکثرجب ہم تھک جاتے ہیں یا کسی صورتحال سے بور ہو جاتے ہیں تو ہم بے چین ہو جاتے ہیں اور یہ دُعا کرنے لگتے ہیں کہ: "اے خُدا! کچھ بدلنا چاہیے!” پھر جب خُدا ہماری زندگیوں میں تبدیلی لانے کی کوشش کرتا ہے تو ہم کہتے ہیں، "اَے خُداوند، تُو کیا کر رہا ہے؟ مجھے نہیں لگتا کہ مَیں یہ تبدیلی برداشت کرسکتا/سکتی ہوں!” ہم تبدیلی کی خواہش توکرتے ہیں لیکن جب تبدیلی واقع ہونے لگتی ہے تو ہم خوف میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور ایک عجیب تناؤ میں پھنس جاتے ہیں۔

خُدا کا شُکر ہے کہ وہ کبھی نہیں بدلتا۔ کیونکہ وہ ہمیشہ ایک سا رہتا ہے، ہم ہرقسم کے بدلتے ہوئے حالات وواقعات میں اُس پر بھروسہ کر سکتے ہیں (دیکھیں عبرانیوں 8:13، ملاکی 6:3)۔ اوراِس حقیقت سے ہمیں اس وقت بڑی ہمت اور سکون ملنا چاہیے جب ہمیں اپنی زندگیوں میں کسی تبدیلی کا سامنا کرنا پڑے۔ ہمیں تبدیلی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے؛ ہم اُسے سنبھال سکتے ہیں کیونکہ خُدا یکساں ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ مَیں بہت شُکر گزار ہوں کہ مجھے تبدیلی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تُو کبھی نہیں بدلتا اور تُو میرا مضبوط برج ہے۔ مَیں تیرے کلام کی مضبوط بنیاد پر کھڑا/کھڑی ہوں اور مَیں سکون سے رہوں گا/گی، یہاں تک کہ جب میرے اِرد گرد حالات بدل رہے ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon