خُدا میں آرام پانا

خُدا میں آرام پانا

تب اُس نے کہا مَیں ساتھ چلُوں گا اور تُجھے آرام دُوں گا۔   خرُوج  33 : 14

ہمیں شُکرادا کرنے چاہیے کہ ہمیں کسی بھی چیز کے لئے فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں ہر معاملہ کو خود سے سلجھانے یا اپنی زندگی میں بھاری بوجھ اُٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب ہم اِس سچائی سے واقف ہوجاتے ہیں کہ ہمیں اپنے تمام مسائل کا حل تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے تو اس سے شُکرگزاری پیدا ہوتی ہے اور تازگی ملتی ہے۔ ہمیں اطمینان ہونا چاہیے اور یہ اِقرار کرنا چاہیے کہ "اگرچہ مجھے ہر مسئلہ کا حل نہیں معلوم توبھی میں کسی بات کے لیے فکرمند نہیں ہوں گا/گی کیونکہ سارا اختیارخُدا کے پاس ہے اورمجھے اس پر بھروسہ ہے۔ میں اس میں آرام پاوُں گا/گی!”

جب ہماری زندگی میں بہت سی فکروں کے باعث زیادہ بوجھ ہو جاتے ہیں – یعنی جدوجہد، کام  اورپریشانیاں بڑھ جاتی ہیں – تو اس وقت ہمیں ذہنی اور جذباتی آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہماری سوچوں کوان فکروں سے آزاد ہونا ہے اورمسائل کو حل کرنے کی تدبیروں کو چھوڑنا ہے۔ فکرمندی بالکل بھی اچھّی نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہم سے آرام اور اس سے حاصل ہونے والے فوائد چُرا لیتی ہے۔ اس لئے اگر اب آپ کو یہ محسوس ہو کہ آپ کے ذہن پر کوئی بھاری بوجھ ہے اور آپ خُود کو فکرمند اور بےچین پائیں تو یاد رکھیں کہ آپ خُدا پر بھروسہ کرسکتے ہیں اور اُس کے آرام سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

میں شُکرگزار ہوں اَے باپ کہ تُو مجھے آرام بخشتا ہے۔ شُکرگزار ہوں کہ مجھے اپنے مسائل کی تدبیریں کرنے کی ضرورت نہیں ہےمیں تجھ پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں اوراس سبب سے  پُر سکون، اطمینان بخش اور آرام دہ زندگی گزار سکتا/سکتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon