دُعا اولین انتخاب نہ کہ آخری سہارا

دُعا اولین انتخاب نہ کہ آخری سہارا

کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو (دروازہ) کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔  متّی 7 : 8

ایک دن جب میں سو کر اُٹھی تو میرے سر میں شدید درد تھا۔ تقریباً سارا دن میں نے اس سر درد کے ساتھ گزار دیا، میں نے دن بھر سب کو بتایا کہ مجھے سر درد کے باعث بہت برا لگ رہا ہے- آخر کار مجھے احساس ہوا کہ میں نے دِن کا بیشتر حصہ شکایت کرنے میں گزار دیا ہے اور میں نے دُعا کے لئے  بالکل وقت نہیں نکالا کہ خُدا سے کہوں کہ وہ اس درد کو دور کردے۔

بدقسمتی سے ہم میں سے کچھ لوگ اس رویہ کے عادی ہیں۔ ہم اپنے مسائل کے بارے میں شکایت کرتے ہیں اور اپنا زیادہ تر وقت یہ جاننے کی کوشش میں صرف کرتے ہیں کہ ہم ان کو حل کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔ ہم اکثر سب کچھ کرتے ہیں سوائے اس ایک کام کے  جس کے لیے ہمیں خُدا کے کلام میں کہا گیا ہے: مانگیں تاکہ ہمیں ملے اور ہماری خُوشی پوری ہو (د یکھیں یُوحنّا 16: 24)۔

شُکر ہے کہ خُدا ہماری ہر ضرورت کو پورا کرنا چاہتا ہے۔ ہمارے پاس "مانگنے اور حاصل کرنے” کا حیرت انگیز حق ہے اور ہمیں ہمیشہ ہر حال میں سب سے پہلے دُعا مانگنی چاہیے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے خُدا میں ہربات میں تیرا شُکر ادا کرتا/کرتی ہوں چاہے حالات کیسے بھی ہوں۔ میں سب سے زیادہ شُکر گزار انسان بننا چاہتا/چاہتی ہوں اور میں تجھ سے مانگتا/مانگتی ہوں کہ میرے مقصد تک پہنچنے میں میری مدد کر۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon