سوچ، زبان، مزاج اور رویے

سوچ، زبان، مزاج اور رویے

دیکھو میں نے تم کو اختیار دیا کہ سانپوں اور بچھوؤں کو کچلو اور دشمن کی ساری قدرت پر غالب آؤ اور تم کو ہرگزکسی چیز سے کچھ ضرر نہ پہنچے گا۔ لُوقا 10 : 19

عموماً آپ کی سوچ، زبان، مزاج اور رویے اس طرح سے آپس میں منسلک ہوتے ہیں: جب آپ منفی حالات سے دوچار ہوتے ہیں، آپ کے اندر منفی سوچ پیدا ہوتی ہے۔ پھر آپ ان حالات کے بارے میں منفی بات کرتے ہیں، اور پھر آپ کا مزاج خراب ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ پھر آپ کا رویہ خراب ہوجاتا ہے، اور آپ کے حالات پہلے سے بھی خراب ہوجاتے ہیں۔

لیکن آپ اپنی زندگی میں اس سلسلہ کو توڑ سکتے ہیں۔ کیا آپ کو معلوم ہے؟ لُوقا 10 : 19 میں بیان کیا گیا ہے کہ ’’ہمارے پاس سانپوں اور بچھوؤں اوردشمن کی ساری قوت کو کچلنے کا اختیارہے‘‘ کچلنے کا مطلب ہے ’’اُوپر سے گزرنا، قدم آگے بڑھانا، کاروائی کرنا، مقابلہ کرنا۔‘‘ آپ کے پاس یہ سارے کام کرنے کی طاقت موجود ہے۔ جب آپ کسی مشکل کا شکار ہوتے ہیں تو کوئی بھی منفی بات اس مشکل کو دور نہیں کرسکتی۔ اپنی سوچ، زبان، مزاج اور رویے کو مثبت رکھیں اور خُدا کو موقع دیں کہ وہ آپ کے لئے معجزہ کرے۔


آج کا قوّی خیال: مسیح میں مجھے منفی خیالات پر فتح دی گئی ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon