لوگوں سے مُحبّت کرنا، خُدا پر بھروسہ کرنا

لوگوں سے مُحبّت کرنا، خُدا پر بھروسہ کرنا

لیکن یِسُوعؔ اپنی نِسبت (اپنے تعلق سے) اُن پر اِعتبار نہ کرتا تھا اِس لِئے کہ وہ سب (آدمیوں) کو جانتا تھا۔ اوراِس کی حاجت نہ رکھتا تھا کہ کوئی اِنسان کے حق میں گواہی دے(انسانوں کے بارے میں جاننے کے لئے اسے کسی کے ثبوت کی ضرورت نہیں تھی) کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کے دِل میں کیا کیا ہے (وہ انسانوں کے دلوں کو پڑھ سکتا تھا)۔   یُوحنّا 2 : 24-25

یسوع لوگوں سے مُحبّت کرتا تھا — یہ ہمیں لوگوں کے ساتھ اُس کے باہمی تعلق میں نظر آتا ہے خاص طور پر اُس کے شاگردوں کے ساتھ تعلق میں یہ بات نظرآتی ہے۔ اُس کی اُن کے ساتھ بہت اچھّی رفاقت تھی — اُن کے ساتھ سفر کرنا، ساتھ کھانا اور انہیں سیکھانا — لیکن وہ اپنی نسبت اُن پر اعتبار نہ کرتا تھا کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کی فطرت میں کیا ہے۔

اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اُن پر بلکل بھی بھروسہ نہیں کرتا تھا؛ بلکہ جس طرح وہ خُدا پر بھروسہ کرتا اور خُود کو اپنے آسمانی باپ پر ظاہر کرتا تھا اُن پراس طرح سے نہ اپنے آ پ کو ظاہر کرتا اورنہ ہی خود کو پیش کرتا تھا وہ اُن سے یہ توقع نہیں کرتا تھا کہ وہ اُس کی طرف کامل ہوں اور اُسے کبھی مایوس نہ کریں۔

ہم یسوع کے نمونہ کے لیے شُکرگزار ہو سکتے ہیں کیونکہ وہ دکھاتا ہے کہ ہمیں زندگی کیسے گزارنی چاہیے۔ ہمیں لوگوں سے مُحبّت کرنی چاہیے اور ہم اُن پر بھروسہ کر سکتے ہیں لیکن انہیں وہ بھروسہ نہیں دینا چاہیے جس کا تعلق خُدا سے ہے۔ وہ ہمیشہ بھروسے کے لائق ہے اور وہ اس کے دل میں ہمارے لیے ہمیشہ بہترین نیت موجود رہتی ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، میں یسوع کے نمونہ کے لیے تیرا/تیری شُکرگزار ہوں۔ میں زندگی میں اپنے سے قریب لوگوں سے مُحبّت اور بھروسہ کرتا/کرتی ہوں لیکن میرا حتمی انحصار اور بھروسہ تجھ ہی پر ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon