مختصر اور سادہ

اور دُعا کرتے وقت غیر قوموں کے لوگوں کی طرح بَک بَک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائے گی۔                       متّی 6 : 7 – 8

میرا اِیمان ہے کہ میری دُعائیں اُس وقت زیادہ واضح اور پُرزورنظر آئیں گی جب میں اپنی درخواست کو سادگی سے پیش کروں گی اور بہت زیادہ الفاظ استعمال کرکے معاملات کو پیچیدہ نہیں بناؤں گی۔

ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے اِیمان کو مضبوط کرنے میں اپنی قوت صرف کریں نہ کہ ایک ہی بات کو بار بار دہرانے میں جس کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ دُعا لمبی ہوجائے اورایسا محسوس ہو کہ ہم کچھ کررہے ہیں۔

مجھے یاد ہے کہ میرے لئے سادہ اور مختصر دُعا کرنا بہت دشوار تھا۔ میں نے اپنا مسئلہ سمجھ لیا کہ میرے لئے  یہ اِیمان رکھنا دشوار تھا کہ اگر میری دُعا مختصر، سادہ اور مخصوص ہوگی تو بھی وہ سُنی جائے گی۔ میں بھی باقی لوگوں کی طرح اُسی سوچ کے جال میں پھنس چکی تھی یعنی "جتنا دیر زیادہ دُعا کی جائے گی اتنا ہی اچھّا ہوگا۔” میں اس بات کی حمایت نہیں کررہی کہ ہمیں صرف تھوڑی ہی دیر دُعا کرنی چاہیے لیکن میں یہ کہہ رہی ہوں کہ ہر دُعا کو سادہ، براہ راست، مناسب اور اِیمان سے پُر ہونا چاہیے۔

اب جب کہ میں خُدا کی راھنمائی کی پیروی کرتی ہوں اور کسی درخواست کو بار بار نہیں دہراتی تو میں محسوس کرتی ہوں کہ میرے اندر بڑا اِیمان ہے اور میں جانتی ہوں خُدا نے میری سُنی ہے اور وہ مجھے جواب بھی دے گا۔

 

اگر آپ کی دُعائیں پیچیدہ ہیں تو ان کو سادہ بنائیں۔ یاد رکھیں کہ آپ کی دُعا آپ کے اِیمان کے سبب سے سُنی جاتی ہے  نہ کہ الفاظ کی کثرت کے باعث۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon