ناپائیدار احساسات

ناپائیدار احساسات

اورجو مسِیح یِسُؔوع (مسیحا) کے ہیں اُنہوں نے جِسم (بے دین انسانی فطرت) کو اُس کی رَغبتوں اور خواہِشوں سمیت صلِیب پر کھینچ دِیا ہے۔   گلتِیوں 24:5

احساسات بہت ناپائیدار ہوتے ہیں۔ یہ ہمیشہ بدلتے رہتے ہیں؛ وہ سمندر کی لہروں کی طرح آتے اور چلے جاتے ہیں۔ کبھی وہ بہت بُلندی پرہوتے ہیں اور اگلے ہی لمحہ پستی میں چلے جاتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی نادیدہ قوّت کے زیرِاثر ہیں جسے ہم نہیں سمجھتے۔ اگر ہم سمجھدار ہیں تو ہم کبھی بھی سمندرمیں اُس وقت کشتی لے کر نہیں جائیں گے جب اس میں لہریں خطرناک اور بے لگام نظر آتی ہوں اسی طرح ہمیں اپنے جذبات کی جب وہ بے لگام ہوں کی پیروی نہیں کرنی چاہیے۔

شُکرہے کہ ہم اپنے جذبات کے اختیار میں نہیں ہیں۔ اس کے بجائے ہمیں خُدا کے کلام کے تابعداری کرنی چاہیے۔ جب آپ ضرورت سے زیادہ جذباتی محسوس کر رہے ہوں تو اس وقت کوئی قدم اُٹھانے سے بہتر ہے کہ آپ اپنے جذبات کے ٹھیک ہونے کا انتظار کریں۔ پتوار کو اپنے ہاتھ میں لیں اور خود اپنے جہاز کو چلایں۔ اُس وقت جب پتوار بھی کسی کے ہاتھ میں نہ ہو اکیلے کشتی میں سوار نہ ہوں اور نہ ہی یہ خیال کریں کہ زندگی کی لہریں آپ کو خود بخود کسی اچھّی جگہ لے جائیں گی۔ اگرآپ واقعی ایک خوشگوار زندگی کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو احساسات کی پیروی کرنے کے بجائے خُدا پر بھروسہ کریں اوراُس کے کلام کی پیروی کریں۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ تیرا کلام ایک نعمت ہے اور میں اِس کے لئے تیرا شُکر اَدا کرتا/کرتی ہوں۔ مَیں شُکرگزار ہوں کہ مجھے اپنے جذبات کے اختیار میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے بجائے مَیں خُدا کے کلام کے وعدوں اور ہدایات کے مطابق زندگی گزارنے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon