کیا میرے پاس ضرورت کے مطابق کافی ہوگا؟

کیا میرے پاس ضرورت کے مطابق کافی ہوگا؟

اب جو اَیسا قادِر ہے کہ اُس قُدرت کے مُوافِق جو ہم میں تاثِیر کرتی ہے ہماری درخواست اور خیال سے بُہت زِیادہ کام کر سکتا ہے۔    اِفِسیوں 20:3

جب ہمارے اندر یہ خوف پیدا ہو جاتا ہے کہ ہمارے پاس ضرورت کے مطابق کافی نہیں ہوگا تو یہ  خوف بہت گہرا اور نہ ختم ہونے والا بن جاتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہم اپنی زندگی کے ہر حصہ میں محفوظ رہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں جب بھی کسی چیز کی ضرورت ہوگی تو وہ ہمیں مل جائے گی اور ہم اپنے اِس ایمان کو کھونا نہیں چاہتے۔ یہ خوف ہمارے دل میں ناشُکرگزاری پیدا کرتا ہے، کیونکہ اس سے ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہمارے پاس کبھی بھی کافی نہیں ہوتا۔  سب سے بہتر یہ ہے کہ ہم خُدا کےسامنے اپنی چاہتوں اور ضرورتوں کو رکھیں اور پھر جو کچھ ہمارے پاس ہے اس پر غور کریں اور اپنی کمیوں کے بارے میں نہ سوچیں۔

خُدا کا کلام فرماتا  ہے کہ ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ ہمارے ساتھ ہے۔ یہ بہت سادہ سی بات ہے کہ: "تُو مت ڈر [ڈرنے کی کوئی بات نہیں] کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں” (یسعیاہ 10:41)۔ شُکر ہے، اُس کے پاس وہ سب کچھ ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے اور وہ ہم سے پیار کرتا ہے۔ لہذا کسی بھی پیار کرنے والے باپ یا ماں کی طرح، وہ ہمیں مہیا کرے گا۔ اس نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہمیں کبھی نہیں چھوڑے گا اور نہ دستبردار ہو گا۔ ہمیں شُکرگزاری کرنی چاہیے کہ وہ کبھی نہیں سوتا، وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ  ہے، اور وہ مُحبّت سے ہماری دیکھ بھال کرتا ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، مَیں شُکر گزار ہوں کہ تُو مجھے میری ضرورت کے مطابق بلکہ اس سے کہیں زیادہ مہیا کرتا ہے۔ مَیں کبھی بھی نہیں ڈروں گا/گی اور نہ یہ سوچوں گا کہ میرے پاس کافی نہیں ہے۔ تیرا شُکریہ کہ تُو ایک ایسا خُدا ہے جو میرے مانگنے یا تصور سے کہیں زیادہ کرتا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon