ہمارے خیالات ہمارے رویے کو متاثر کرتے ہیں

ہمارے خیالات ہمارے رویے کو متاثر کرتے ہیں

[تمہاری] مُحبّت بے رِیا (اصلی) ہو۔ بدی سے نفرت رکھّو [تمام بے دینی سے نفرت کرو، بدی سے بیزار ہو جاؤ]، نیکی سے لِپٹے رہو۔ برادرانہ مُحبّت سے [ایک خاندان کے ارکان کے طور پر] آپس میں ایک دُوسرے کو پیار کرو۔ عِزّت کے رُو سے ایک دُوسرے کو بِہتر سمجھو۔   رُومِیوں 12 : 9-10

اگر ہمارے دِل میں کسی شخص کے لئے منفی خیالات ہوں گے اور ہم اُن کو پنپنے دیں گے تو اس شخص کی طرف ہمارا رویہ اور برتاؤ بھی منفی ہوجائے گا۔ لوگوں سے مُحبّت کرنے کے لیے، ہمیں ان کے بارے میں اچھّے خیالات رکھنے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔

خُدا کا کلام ہمیں سیکھاتا ہے کہ ہم  لوگوں کے بارے میں ہمیشہ اچھّا سوچیں۔ ہماری مُحبّت خالص ہونی چاہیے۔ اگرہم کسی فرد کے لیے دُعا کر رہے ہیں لیکن اُس کے کِردار کے بارے میں منفی خیالات سوچ رہے ہیں اور ہم نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ کبھی نہیں بدل سکتا تو ہماری دُعائیں ہماری منفی سوچ کے سبب سے سُنی نہیں جائیں گی۔

لوگوں کے ساتھ مُحبّت بھرا رویہ رکھنا ضروری ہے، ایسا رویہ جو رحم اور مہربانی سے بھرا ہو۔ صحیح رویہ صحیح سوچ سے شروع ہوتا ہے۔ ہمیں شُکر گزاری کرنی چاہیے کہ خُدا نے ہمارے ساتھ ایسا رویہ رکھا ہے اور ہمیں دوسروں کے ساتھ بھی ایسا ہی رویہ رکھنے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، میں تیرا شُکر اَدا کرتا/کرتی ہوں کہ تُو مجھ سے اتنی مُحبّت کرتا ہے کہ تُو میرے بارے میں اچھّے خیالات سوچتا ہے۔ میری مدد کر کہ اپنی زندگی میں لوگوں کے ساتھ ایسا ہی رویہ رکھوں۔ آج مَیں تجھ جیسا بننا چاہتا/چاہتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon