۔ضبط نفس کی قیمت ادا کرنا

۔ضبط نفس کی قیمت ادا کرنا

اُمید میں خُوش۔ مُصِیبت میں صابِر۔ دُعا کرنے میں مشغُول رہُو۔ (رومیوں ۱۲: ۱۲)

مسیحی ہوتے ہوُۓ ہم میں سے بیشتر یہ سوچ رکھتے ہیں کہ چوُنکہ ہم مسیحی ہیں اِس لیے ہماری زندگیوں میں ہر چیز کامل ہونی چاہیے۔ لیکن یسوُع نے ہمیں خبردار کیا ہے،  …دُنیا میں تُم مصیبتیں اُٹھاتے، آزمائشوں،  پریشانیوں اور دُکھوں میں رہتے ہو… (یوحنا ۱۶: ۳۳

یسوُع نے کہا کہ ہمیں دُنیاوی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جب ہم اُس کی پیروی کرنے کے لیے اپنی خودغرضی پر مبنی گناہ آلوُدہ خواہشات سے کنارہ کشی کر لیتے ہیں تو یہ تمام مشکلات زندگی کا حِصہ بن جاتی ہیں  جِن کا ہمیں سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پولُس رسوُل لِکھتا ہے، بلکہ میں اپنے بَدن کو مارتا کُوٹتا (سختی سے پیش آتا ہوُں، مشُکلات  کے ساتھ تربیت کرتا ہوُں) اور اُسے قابُو میں رکھتا ہُوں۔                           (پہلا  کرنتھیوں ۹: ۲۷)۔

پولُس یہاں ضبط نفس کی بات کر رہا ہے۔ ضبط نفس پر قابوُ رکھنے کے معنی ہیں ، اپنی گناہ آلودہ خواہشات کو ایک طرف رکھ کر خُدا کے فضل  کے وسیلہ سے نیک  کام کرنا اور اِس کے لیے ہمیں چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنا پڑے۔

گو کہ یہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا۔ اپنی خودی کو مارنے سے دُکھ پہنچنا ایک قدُرتی اَمر ہے، لیکن یاد رکھیں ــ ہمارے دُکھوں میں اُمید موجوُد ہے، کیونکہ مسیح  دُنیا پر غالب آ چُکا ہے! اور پولُس کی طرح ہم بھی خوش ہو کر اِس اُمید میں فخر کر سکتے ہیں ۔ دُکھ اور  مُصِیبت میں مسُتعد اور صابِر؛ اور دُعا کرنے میں مشغُول رہیں۔

یہ دُعا کریں:

اَے خُدا، میَں قبل اَز وقت ہی تجھے خوش کرنے کا فیصلہ کرتی ہوُں، چاہے میرا جسِم تیار ہو یا نہ ہو۔ اِس کے لیے تیری مرضی پوُری  کرتے ہوُۓ مجھے چاہے کتنے ہی دُکھ اُٹھانے پڑیں، میں جانتی  ہوں کہ اِس میں ایک اُمید موجود ہے، کیونکہ تیرا روُح مجھ میں بسا ہوُا ہے اور توُ دنیا پر غالِب آیا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon