اَے خُدا! تیرے خیال میرے لِئے کَیسے بیش بہا ہیں۔ اُن کا مجمُوعہ کَیسا بڑا ہے! زبُور 17:139
ایک پُراعتماد شخص ایک مثبت انسان ہوتا ہے۔ اعتماد اورمنفی سوچ ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔ وہ تیل اور پانی کی طرح ہیں؛ وہ آپس میں بالکل بھی مِل نہیں سکتے۔ مَیں ایک بہت منفی انسان تھی، لیکن خُدا کا شُکر ہے کہ اُس نے مجھ پرظاہر کیا کہ مثبت رہنے سے ہماری زندگی بہت مبارک اور پھلدار ہوسکتی ہے۔
جب مثبت سوچ رکھنے کی ترغیب دی جاتی ہے، تو لوگ اکثر جواب دیتے ہیں، "یہ حقیقت پسندانہ سوچ نہیں ہے۔” لیکن کہا جاتا ہے کہ جن باتوں کی ہم فکر کرتے ہیں اُن میں سے 90 فیصد باتیں تو کبھی وقوع پذیرہوتی ہی نہیں۔ لوگ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ منفی ہونا مثبت ہونے سے زیادہ حقیقت پسندانہ ہے؟
مثبت خیالات سوچنا ایک سادہ سا معاملہ ہے یعنی یا تو ہم حالات کو خُدا کے نقطہ نظر سے دیکھیں یا شیطان کے۔ کیا آپ اپنی سوچوں کا انتخاب خود کرتے ہیں؛ شُکر گزاری، مثبت خیالات سوچنے کے لیے محتاط ہوکر فیصلہ کررہے ہیں — یا آپ اِس معاملہ میں غیر فعال ہیں، کیونکہ آپ کے ذہن میں کسی بھی قسم کے خیالات ڈیرا جما لیتے ہیں؟ منفی سوچ آپ کو دُکھی بنا دیتی ہے۔ جب آپ خُوش رہ سکتے ہیں تو دُکھی ہونے کی کیا ضرورت ہے؟
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، مَیں بہت شُکر گزار ہوں کہ اپنے خیالات کا چناؤ کرنا میرے اختیار میں ہے یعنی مجھے کن خیالات پر دھیان کرنا ہے۔ تیری مدد سے، مَیں منفی سوچ کو رد کر سکتا/سکتی ہوں، اور مَیں تیرے کلام پر مبنی خیالات پر توجہ مرکوز کر سکتا/سکتی ہوں۔ تیرا شُکریہ کہ مَیں ایک پُراعتماد، مثبت انسان بن سکتا/سکتی ہوں۔