توبہ کرو (سوچ کو بدلو، اپنا ذہن تبدیل کرو، اپنے گناہوں پر پچھتاؤ، اپنے عمل کو بدلو) کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدیک آگئی ہے۔ متّی 3 : 2
بائبل کے ایمپلیفائیڈ ترجمہ کے مطابق توبہ کا مطلب ہے اپنی سوچ کو بہتری کے لئے تبدیل کرنا۔ حقیقی توبہ کا مطلب یہ کہنا نہیں ہے کہ: "مجھے افسوس ہے کہ میں گناہ میں گر گیا” بلکہ حقیقی توبہ کے معنی ہیں کہ :”میں اپنی سوچ کو تبدیل کروں گا/گی۔ میں اپنے رویے کو بدلوں گا/گی اور میں مسیح میں نئی زندگی حاصل کروں گا/گی۔” توبہ کا مطلب ہے "مڑ کر دوسری راہ کو جانا۔” اِس کا مطلب ہے گناہ سے منہ موڑ کر خُدا کی طرف رجوع کرنا۔
جب آپ توبہ کرلیتے ہیں تو اپنا وقت احساسِ جرم اور پچھتاوے میں ضائع نہ کریں۔ خُدا ہماری فطرت سے واقف ہے اور وہ ہمارے ساتھ تحمل سے پیش آتا ہے لیکن ہمیں بھی اپنے ساتھ تحمل سے پیش آنا ہے۔ یہ بڑی بے وقوفی کی بات ہے کہ جب بھی ہم سے کوئی غلطی ہوجائے تو ہم خود کو کُوسنا شروع کردیں۔ روحانی طور پر بالغ لوگ جانتے ہیں کہ وہ کامل نہیں ہوسکتے اور وہ جانتے ہیں کہ جب اُن سے کوئی غلطی ہوجاتی ہے تو اُنہیں کیا کرنا چاہیے ـــــ یعنی اُنہیں توبہ کرنی ہے، اور اپنی سوچ کو بدلنے کا عزم کرنا ہے، خُدا سے معافی کو حاصل کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے۔
آج کا قوّی خیال: میں اپنے گناہوں سے توبہ کرتا/کرتی ہوں اور خُدا کے کلام کے وسیلہ سے میری سوچ نئی بنتی جاتی ہے۔