(بے شک یہ عظیم منافع کا ذریعہ ہے) ہاں دینداری قناعت (وہ اطمینان جو اندرونی طور پر کافی ہونے کا احساس مہیا کرتا ہے) کے ساتھ بڑے نفع کا ذریعہ ہے۔ 1 تیمتھیس 6 : 6
جب میں غیر مطمئین ہوتی ہوں تو میں جلد ہی پریشان ہوجاتی ہوں لیکن اگر میں فیصلہ کرتی ہوں کہ چاہے حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں میں مطمئین رہوں گی تو پھر میرے جذبات توازن میں رہتے ہیں۔ ہمارے خیالات اور موڈ کا گہرا تعلق ہے۔ کچھ خیالات ہمارے موڈ کو ٹھیک کر دیتے ہیں اور ہمارے اطمینان کے معیار کو بڑھا دیتے ہیں اور کچھ ہمارے موڈ کو خراب کردیتے ہیں اور ہمیں ناخوش اور بےچین کردیتے ہیں۔ ہماری سوچیں ہمیں خوش کرسکتی ہیں اور ہماری سوچیں ہی ہمیں اُداس کردیتی ہیں! جس انداز سے ہم خود سے ہم کلام ہوتے ہیں اس سے بھی ہمارے جذبات متاثر ہوتے ہیں۔ پس اگر ہم اپنے آپ سے مناسب طریقہ سے گفتگو کریں گے تو ہم مطمئین اور جذباتی طور پر مستحکم رہیں گے۔
ہر وقت خُدا پر بھروسہ کرنا اطمینان کی راہ ہے۔ ہم خُدا پر اُس وقت بھی بھروسہ کرسکتے ہیں جب ہمارے پاس وہ سب کچھ نہ ہو جو ہم چاہتے ہیں، وہی ہمیں سب کچھ جو ہمارے لئے ضروری ہے دے گا لیکن اپنے کامل وقت کے مطابق۔
آج کا قوّی خیال: خُدا ہمارے لئے کافی ہے جب میں سے ڈھونڈوں گا/گی تو مجھے اطمینان مِل جائے گا۔