سنو! کیونکہ میں لطیف باتیں کہوں گی اور میرے لبوں سے راستی کی باتیں نکلیں گی۔ امثال 8 : 6
اس حوالہ میں سلیمان نے ایک فیصلہ کیا کہ وہ کس طرح سے بات چیت کرے گا اور ہمیں بھی ایسا ہی کرنا ہے۔ جس طرح ہم اپنے خیالات کو ٹھیک کرسکتے ہیں اِسی طرح ہم خُدا کی مدد سے اپنی گفتگو کو بھی ٹھیک کرسکتے ہیں۔ ہمیں عمدہ چیزوں کے بارے میں بات کرنے کا فیصلہ کرنا ہے۔
ہماری گفتگو ہم پر اور ہمارے اِرد گرد کے لوگوں پر اَثر انداز ہوتی ہے۔ اس کا اَثر اس بات پر بھی ہوتا ہے جو خُدا ہمارے لئے کرنے کے قابل ہے۔ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ کی گفتگو تو منفی ہو اور آپ کی زندگی مثبت۔ 1 پطرس 3 : 10۔ پطرس رسول ہمیں سیکھاتا ہے کہ اگر ہم آزمائشوں کے درمیان رہ کر بھی زندگی کو پانا چاہتے ہیں اور اچھّے دِن دیکھنا چاہتے ہیں ـــــ تو ہمیں اپنی زبان کو بَدی سے دور رکھنا ہے۔ آپ کس قسم کی زندگی چاہتے ہیں؟ کیا آپ بہترین زندگی چاہتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپ کو بہترین الفاظ کا چناؤ کرنا پڑے گا اور اِس طرح آپ کی زندگی تبدیل ہوجائے گی!
آج کا قوّی خیال: میں شائستہ، بامعنیٰ، عمدہ اور بہترین چیزوں کے بارے میں بات چیت کرنے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔